پاکستان کے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کو موجوہ حکومت کی جانب سے بیرونی دباؤ قبول کرنے کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ہندوستان روس سے سستا تیل خرید سکتا ہے تو پاکستان ایسا کیوں نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے آئی ایم ایف کے دباؤ کو قبول کرلیا ہے اور آئی ایم ایف کو امریکہ کنٹرول کرتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ بیرونی قوتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان اپنے پیروں پر کھڑا ہو۔ انہوں نے امریکہ کا نام لیکر کہا کہ واشنگٹن کو کبھی پاکستان کے مفاد کی کوئی پرواہ نہیں رہی ہے۔
تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ اگر امریکہ کو ہمارے مفادات کا خیال ہوتا تو وہ دیکھتا کہ ہم نے اس ملک میں چیزوں کو بڑی مشکل سے بہتر بنایا ہے۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم نے ایک بار پھر اپنے اس الزام کو دوہرایا کہ ان کی حکومت دورہ روس کے باعث امریکہ کے دباؤ کے نتیجے میں ختم کرائی گئی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ واشنگٹن سے جو مراسلہ آیا تھا اس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان روس کیوں گئے، اس لیے انہیں ہٹاو بصورت دیگر پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔انہوں نے ان خبروں کو سختی کے ساتھ مسترد کیا کہ تحریک انصاف کا لانگ مارچ انتظامیہ کے ساتھ کسی ڈیل کے نتیجے میں ختم گیا گیا ہے۔
عمران خان نے نئے انتخابات کا مطالبہ دوہراتے ہوئے کہا کہ اگر انتخابات کا اعلان نہیں کیا گیا تو ہم پوری تیاری کے ساتھ دوبارہ نکلیں گے ۔