صنعا : عراق کے بعد یمنی حکومت نے بھی صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف قانون سازی کا فیصلہ کرلیا۔ یمنی وزیراعظم العزیز بن حبتور کہتے ہیں ہم بہت جلد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کی مخالفت میں ایک بل پاس کریں گے۔ اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے بھی تعلقات قائم نہ کرنے پر ایک قانونی مسودہ تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کو جرم قرار دینے والے قانون کو یمنی آئین کے تناظر اور یمنی عوام کی خواہشات کے مطابق قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ عالم اسلام کے اہم ترین مسئلے (فلسطین) پر یمن کا موقف بالکل واضح ہے۔ قومی نجات حکومت کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یمنی عوام ہمیشہ ملت فلسطین، فلسطینی مقاومت اور مقاومتی بلاک کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، تاکہ مسجد الاقصیٰ اور بیت المقدس کے خلاف صیہونی دھمکیوں کا مقابلہ کرسکیں۔
عراق کے بعد یمن کا بھی اسرائیل سے تعلقات بحالی کیخلاف قانون سازی کا فیصلہ
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے