سحر نیوز/ پاکستان: واضح رہے کہ فیٹف کی گرے لسٹ سے پاکستان سمیت دیگر ممالک کو نکالنے سے متعلق فیصلہ متوقع تھا لیکن پاکستان کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ آج اجلاس کا آخری روز تھا۔ ایف اے ٹی ایف کا چار روزہ اجلاس منگل کو جرمنی کے شہر برلن میں شروع ہوا تھا۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر مارکس پلیئر نے کہا کہ پاکستان نے 34 اہداف حاصل کیے، پاکستان کی کارکردگی کو رکن ملکوں نے سراہا ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ کے اہداف حاصل کیے اس لیے ایف اے ٹی ایف کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔
فیٹف کے صدر مارکس پلیئر نے مزید کہا کہ یہ ایف اے ٹی ایف کا اہم اجلاس تھا، کورونا نے ایف اے ٹی ایف کے اہداف کو متاثر کیا، ایف اے ٹی ایف نے ڈیجٹل مانیٹرنگ بہتر کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کے رکن ملکوں نے بہت محنت کی ہے جبکہ ہمیں روس اور یوکرین جنگ پر تحفظات ہیں جبکہ پاکستان نے بہترین کارکردگی دکھائی۔
ایف اے ٹی ایف کے 206 ارکان اور مبصرین کی نمائندگی کرنے والے مندوبین مکمل اجلاس میں شرکت کی، مبصرین میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)، اقوام متحدہ، ورلڈ بینک اور ایگمونٹ گروپ آف فنانشل انٹیلی جنس یونٹس شامل تھے۔
دوسری جانب وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے پاکستانی قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیٹف نے پاکستان کے دونوں ایکشن پلان کو مکمل قرار دے دیا ہے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری نے متفقہ طور پر ہماری کوششوں کو سراہا ہے، ہماری کامیابی 4 سال کے مشکل سفر کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس رفتار کو جاری رکھنے اور ہماری معیشت کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔