انیس و بیاسی میں سولہ سے اٹھارہ ستمبر کے درمیان غاصب صیہونی حکومت نے اپنے سابق وزیر جنگ آریل شیرون کے کی سرگردگی میں لبنان میں واقع فلسطینیوں کے صبرا و شتیلا کیمپ میں بڑے پیمانے پر قتل عام کیا۔
المنار چینل نے صیہونی اخبار یدیعوت احارونوت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ لبنانی دارالحکومت بیروت میں واقع صبرا و شتیلا فلسطینی کیمپ میں ہوئے قتل عام میں صیہونی حکومت کا کردار ثابت شدہ ہے اور اس کے عہدےداروں نے لبنان کی الکتائب جماعت کے سرغنہ بشیر جمیل کے ساتھ مل کر اُسے انجام دیا تھا۔
خفیہ امور کے بارے میں تحقیقات کرنے والے ایک صیہونی نامہ نگار رونن برگمن نے صبرا و شتیلا کے قتل عام کے دو روز بعد ہونے والے ایک خفیہ اجلاس سے پردہ اٹھایا ہے جس میں صیہونی، اور لبنان کے الکتائب نامی گروہ کے عہدے دار موجود تھے۔ رپورٹ کے مطابق اس خفیہ اجلاس کا مقصد قتل عام کے لئے من گھڑت دلائل تراش کر تل ابیب پر سے عالمی دباؤ کو کم کرنا تھا۔
خیال رہے کہ ستمبر انیس و بیاسی میں صیہونی وزیر جنگ آریل شیرون کی سرگردگی میں صبرا و شتیلا کیمپ میں رہائش پذیر بیس ہزار فلسطینیوں اور لبنانیوں میں سے تین ہزار دو سو ستانوے کو بڑے دلخراش انداز میں قتل کر دیا گیا تھا جن میں، شیر خوار بچے، کمسن بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔
اس ہولناک واقعے کے بعد آریل شیرون صبرا و شتیلا کے جلاد کے نام سے معروف ہو گیا تھا۔