المیادین ٹیلی ویژن چینل سے کل رات گفتگو کرتے ہوئے لبنان کی عوامی اور انقلابی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصرالله نے کہا کہ تموز کی جنگ سے لے کر آج تک اسرائیل کو معلوم ہو چکا ہے کہ لبنان کے خلاف ہر قسم کے جارحانہ اقدام کا اسے جواب ملا ہے۔
سید حسن نصرالله نے کہا کہ قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت نے 1985 میں بعض مقبوضہ علاقوں سے پسپائی اختیار کی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے فلسطین میں استقامتی جوانوں کے داخلے کو روکنے کیلئے سرحدی پٹی پر سکیورٹی زون بنا کر اپنی شکست کا سامان فراہم کیا اور پھر 1993 سے 1996 تک اسے کئی بار شکست کا مزہ چھکنا پڑا۔
سید حسن نصرالله نے کہا کہ صیہونی دشمن کے خلاف استقامتی جوانوں کی شہادت پسندانہ کارروائیاں شروع ہوئیں اور انہوں نے اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا اور 2006 کے بعد دشمن نے لبنان کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کرنے کی جرأت نہیں کی۔