نجف اشرف کے مقتدی الصدر کے پریس کانفرنس سے خطاب کے بعد بغداد سمیت تمام شہروں میں مظاہرے ختم ہو کر دئے گئے اور عراق میں امن و امان کی صورتحال دوبارہ برقرار ہو گئی ہے، ان مظاہروں میں اصل کامیابی عراق کی مذہبی قیادت اور حشد الشعبی کے حصے میں آتی ہے جس کا اعتراف مقتدی الصدر نے خود اپنی پریس کانفرنس میں بھی کیا۔
صدری گروہ کے بعض مسلح اور افراطی اور امریکہ و عرب ریاستوں کے چھوڑے ہوئے مسلح جاسوس یہ چاہتے تھے کہ عراق میں خانہ جنگی مچ جائے اور ہم اس فتنے کا ذمہ دار مقاومت اسلامی اور ایران کو ٹھہرا کر اپنا حساب چکتا کریں، لیکن حشد الشعبی اور دیگر مذہبی قیادت نے زیرکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے زخم کھا کر بھی جوابی کارروائی نہیں کی یہاں تک کہ مقاومتی ہیرو شھید ابو مھدی المھندس اور دیگر ریڈ لائنز کو پار کیا گیا لیکن حشد الشعبی نے اپنوں کے خلاف ہتھیار نہیں اٹھائے اور بالآخر دشمن کے ذریعہ پیدا کی گئے مصنوعی جھاگ کی عمر ختم ہو گئی اور فتنہ بیٹھ گیا۔
ایک بار پھر مقاومت اسلامی کی بابصیرت قیادت نے بحران کو فرصت میں بدل کر اپنی شائستگی ثابت کر دی ہے، اسی طرح کل سے بندہوئے ایران، عراق بارڈرز بھی زائرین کے لیے کھول دئیے گئے ہیں اور ایران کے راستے اربعین پہ جانے والے زائرین اب عراق جا سکیں گے۔اربعین ہمیشہ کی طرح ایک تمدن ساز تحریک کے عنوان سے منعقد ہوگی۔
http://www.taghribnews.