صیہونی حکومت نے 2009 سے لے کر اب تک فلسطینیوں کی تقریباً 9 ہزار عمارتوں اور انفراسٹرکچر کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ کے دفتر (OCHA) نے ہفتے کی رات اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج نے 8,746 فلسطینی عمارتوں کو تباہ اور 13,000 شہریوں کو بے گھر کیا اور 152,000 کو بے گھر کر دیا۔
اس رپورٹ کے مطابق مکانات اور انفراسٹرکچر کی تباہی سے 1559 مکانات اور دیگر عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
تباہ ہونے والی عمارتوں میں رہائشی، انفراسٹرکچر، سروس یا کاروباری گھر شامل ہیں جنہیں مکینوں نے براہ راست تباہ کیا یا ان کے مالکان انہیں تباہ کرنے پر مجبور ہوئے۔
ان میں سے اکثر صورتوں میں عمارت کی تباہی کی وجہ اسرائیل کی طرف سے اجازت نامے کا نہ ہونا ہے جس کی وجہ سے فلسطینیوں کے لیے ایسا اجازت نامہ حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے۔
فلسطینیوں کے گھروں کو تباہ کرنے کی پالیسی 1948 سے اسرائیل کی منصوبہ بند پالیسیوں میں سے ایک ہے اور اس تاریخ سے اب تک 500 سے زائد فلسطینی دیہات اور بستیاں تباہ ہو چکی ہیں
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ کے دفتر (OCHA) نے ہفتے کی رات اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج نے 8,746 فلسطینی عمارتوں کو تباہ اور 13,000 شہریوں کو بے گھر کیا اور 152,000 کو بے گھر کر دیا۔
اس رپورٹ کے مطابق مکانات اور انفراسٹرکچر کی تباہی سے 1559 مکانات اور دیگر عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
تباہ ہونے والی عمارتوں میں رہائشی، انفراسٹرکچر، سروس یا کاروباری گھر شامل ہیں جنہیں مکینوں نے براہ راست تباہ کیا یا ان کے مالکان انہیں تباہ کرنے پر مجبور ہوئے۔
ان میں سے اکثر صورتوں میں عمارت کی تباہی کی وجہ اسرائیل کی طرف سے اجازت نامے کا نہ ہونا ہے جس کی وجہ سے فلسطینیوں کے لیے ایسا اجازت نامہ حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے۔
فلسطینیوں کے گھروں کو تباہ کرنے کی پالیسی 1948 سے اسرائیل کی منصوبہ بند پالیسیوں میں سے ایک ہے اور اس تاریخ سے اب تک 500 سے زائد فلسطینی دیہات اور بستیاں تباہ ہو چکی ہیں
.taghribnews