مہر نیوز کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ روز تہران ایمرجنسی سینٹر کے اہلکار اربعین کے زائرین کی خدمت کے لئے ۴ سرحدی نقاط؛ مہران، چذابہ، شلمچہ، قصر شیرین کی طرف روانہ ہوگئے۔ اہلکاروں کی روانگی کے موقع پر ایران کی ایمرجنسی آرگنائزیشن کے سربراہ جعفر میعاد فر، تہران ایمرجنسی سینٹر کے سربراہ یحیی صالح طبری اور دیگر اہلکار موجود تھے۔
تہران ایمرجنسی سینٹر نے اپنے ۷۰ اہلکاروں کو روانہ کیا جن کے ساتھ ۲١ ایمبولینسز، ۲ ایمبولینس بسیں، ۷ موٹر لانسز، ایک ریڈیو کمیونیکیشن گاڑی، ایک بیک اپ گاڑی اور ایک موبائل ریپیرنگ گاڑی بھی زائرین کی خدمت کے لئے روانہ کی ہے۔
مرکزی اربعین کمیٹی میں ایک ہیلتھ کمیٹی بھی بنائی گئی ہے جو ایران کی ایمرجنسی آرگنائزیشن کے سرابرہ جعفر میعادفر کے زیرِ نگرانی کام کر رہی ہے۔
مہر کے نامہ نگار نے ہیلتھ کمیٹی کے اقدامات کی اپڈیٹس معلوم کرنے کے لئے جعفر میعاد فر سے بات کی۔
انہوں نے اس سلسلے میں بتایا کہ اربعین کی ہیلتھ کمیٹی دو مشرقی ﴿میرجاوہ اور ریمدان﴾ اور چھ مغربی سرحدوں پر زائرین کی طبی ضرورتوں کے لئے خدمات انجام دے رہی ہے۔
معیاد فر کا کہنا تھا کہ صوبہ سیستان و بلوچستان کے میرجاوہ اور ریمدان باڈر پر پاکستانی زائرین کی میزبانی کر رہے ہیں اور زائرین کے ایران میں محض داخل ہوتے ہی ان کا طبی معائنہ اور ضروری اقدامات ہو رہے ہیں۔ وہاں سے زائرین کو شلمچہ باڈر بھیجا جا رہا ہے جہاں سے وہ عراق میں داخل ہو جائیں گے۔
ایرانی ایمرجنسی آرگنائزیشن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سرحدی نقاط پر ایمرجنسی آرگنائزیشن کے ٹیکنشنز بھی موجود ہیں اور طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے تمام صوبوں کے عملے سے بھی مدد لی جار رہی ہے۔
انہوں نے کہا طبی ٹیمیں موکبوں کی نگراںی کر رہی ہیں اور ساتھ ہی سینڈرومک بیماری، ہنگامی طبی سرگرمیاں اور زخمیوں کی اسپتالوں اور فلیڈ ہاسپٹلز منتقلی بھی ہیلتھ کمیٹی کے فرائض میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ عراق میں طبی سہولیات کی ذمہ داری حلال احمر کے ذمے ہے تاہم ایمرجنسی آرگنائزیشن کا طبی عملہ اور ڈاکٹرز حلال احمر کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور وزارت صحت کے تمام کارکن عراق میں حلال احمر کے تحت زائرین کو طبی اور صحت کے حوالے سے خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
میعادفر نے کہا کہ ملک کے ۴ سرحدی نقاط پر دو سے زائد ہیلی کاپٹرز زائرین کو خدمات فراہم کرنے کے لئے تیار رکھے گئے ہیں جبکہ ۲ ہوائی جہازوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے تا کہ اگر عراق یا باڈرز پر زخمیوں کی تعداد زیادہ ہوجائے اور ایمبولینس نہ بھیج سکیں تو ان جہازوں کے ذریعے ذخمیوں کو منتقل کیا جاسکے۔
آخر میں میعاد فر نے کہا کہ چاروں سرحدی نقطے اور عراق میں وزارت صحت کے اہلکار نگرانی کر رہے ہیں جبکہ ہم نے مناسب تعداد میں ایئر ایمبولنس کی پیش بینی کی ہے تا کہ ممکنہ زخمیوں کو طبی مراکز میں منقل کرنے کے لئے ایک سیکنڈ بھی ضائع نہ ہو۔