تہران : ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ امریکی پیغامات بھیج رہے ہیں وہ فوری ایٹمی معاہدے میں واپس آنا چاہتے ہیں جبکہ منافقانہ طور پر مغربی میڈیا کو دھوکا دے رہے ہیں کہ ایٹمی معاہدہ فی الحال ان کی ترجیح نہیں ہے۔تہران میں کابینہ کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ امریکی فریق کے ساتھ پیغامات کا مسلسل تبادلہ کیا جا رہا ہے آخری پیغام 72 گھنٹوں قبل ہی ملا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکی بعض وزرائے خارجہ کے ذریعے معاہدے میں واپسی کے پیغامات بھیج رہے ہیں انکے ترجمان جب میڈیا سےبات کرتے ہیں تو منافقانہ انداز میں کہتے ہیں کہ ایٹمی معاہدہ ہماری ترجیح نہیں بلکہ وہ اشتعال انگیزی کی طرف اشارہ کرتے ہیں جیسا کے وہ ایران میں فسادات چاہتے ہیں۔ امیر عبد اللہیان نے مزید کہا کہ امریکی مکمل طور پر ایک واضح مقصد کی پیروی کر رہے ہیں اور وہ ہے ہم پر دباؤ ڈال رہے ہیں تاکہ ہم اپنی سرخ لکیریں عبور کر لیں۔ انہوں نے کہاکہ مذاکرات میں ہمارے لیے جو چیز اہم ہے وہ لوگوں کے قومی مفادات ہیں اور ہم مذاکرات کے ذریعے پابندیاں ہٹانے کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔
ایٹمی معاہدہ پر امریکی منافقت، ہمیں پیغام بھیج رہے ہیں اور میڈیا میں کہتے ہیں ترجیح نہیں، ایرانی وزیر خارجہ
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے