سحر نیوز/ عالم اسلام: ترکیہ کے ہنگامی امور سے متعلق ادارے نے اعلان کیا ہے کہ تباہ کن زلزلے میں مرنے والے افراد کی تعداد تقریبا چار ہزار سے زائد ہوگئی ہے ۔
ترکیہ کے محکمہ حادثات اور ایمرجنسی نے اعلان کیا ہے کہ اس زلزلے میں بیس ہزار سے زائد زخیموں کا پتہ لگایا جا چکا ہے۔
اس ادارے نے اسی طرح اعلان کیا ہے کہ تباہ کن زلزلے میں تقریبا چھے ہزار مکانات اور عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہیں ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے ایک سوسال میں ترکیہ میں یہ شدید ترین زلزلہ ہے ۔
دریں اثنا ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے ترکیہ کے اپنے ہم منصب چاووش اوغلو سے ٹیلیفون پر گفتگو میں زلزلہ متاثرین کی امداد کے لئے ایران کی ہلال احمر سوسائٹی کی مکمل آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں کہا ہے کہ صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی کی ہدایات کی بنیاد پر ایران کی انجمن ہلال احمر زلزلہ زدگان کی ہر قسم کی مدد و امداد کے لئے تیار ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ پیر کی رات ایران کی طبی اور ہلال احمرسوسائٹی کی ٹیمیں اپنی امدادی کارروائیوں کی غرض سے ترکیہ پہنچ چکی ہیں۔
شام میں بھی تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں اب تک ایک ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ اس ملک کے مختلف صوبوں میں سیکڑوں کی تعداد میں مکانات تباہ ہوئے ہیں۔
اسی اثنا میں اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے دوست اور برادر ملک کی مدد کے لئے پہلی امدادی کھیپ شام روانہ کر دی ہے۔ مزید انسان دوستانہ امداد اگلے دنوں روانہ کی جائے گی ۔ پینتالیس ٹن امدادی سامان لے کر ایرانی طیارہ منگل کو شام کے دارالحکومت دمشق پہنچ گیا۔
امدادی کھیپ میں غذائی اشیا، دوائیں اور طبی وسائل اور دوسرے امدادی سامان و وسائل نیز مختلف قسم کےآلات شامل ہیں۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق شام میں ایران کے سفیر مہدی سبحانی نے جو اس موقع پر دمشق ایرپورٹ پر موجود تھے، کہا ہے کہ ایران کی پینتالیس ٹن انسان دوستانہ امداد میں کمبل، خیمے، دوائیں اور طبی وسائل شامل ہیں جسے فوری طور پر زلزلہ زدہ علاقوں میں منتقل کر دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کی امدادی کھیپ کا ایک اور طیارہ حلب پہنچے گا جبکہ تیسرا طیارہ لاذقیہ جانا طے پایا ہے۔
پیر کی صبح آنے والے شدید زلزلے کے جھٹکے ترکیہ، شام، لبنان، فلسطین، عراق، اردن، مصر، سعودی عرب، یوکرین اور یورپ کے بعض علاقوں منجملہ یونان اور بلغاریہ میں ریکٹر اسکیل پر ریکارڈ کئے گئے۔
ترکیہ دنیا میں زلزلے کی زد میں واقع ایک اہم ملک ہے۔ ریکٹر اسکیل پر سات اعشاریہ آٹھ کے شدید جھٹکوں کے ساتھ ترکیہ میں آخری بار زلزلہ انیس سو انتالیس میں آیا تھاجس میں مشرقی ترکیہ کے علاقے ارزنجان میں تینتیس ہزار افراد لقمہ اجل بنے تھے۔ تازہ زلزلے میں ترکیہ کی بہت سی آثار قدیمہ کی عمارتیں بھی زمیں بوس ہوگئی ہیں ۔
ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے میں ہونے والی اموات میں تیزی سے اضافہ
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے