افغانستان کی تعمیر نو کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے، علی شمخانی

Rate this item
(0 votes)
افغانستان کی تعمیر نو کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے، علی شمخانی

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ایڈمرل علی شمخانی نے بدھ کے روز افغانستان اور علاقائی سلامتی کے بارے میں ماسکو فارمیٹ مشاورت 2023 میں خطاب کیا۔ علاقائی سلامتی کے لئے مشاورت کے اس پانچویں اجلاس میں جو ماسکو میں ہو رہا ہے، افغانستان کے ہمسایہ ممالک کی قومی سلامتی کے سیکرٹریز اور مشیر شرکت کر رہے ہیں۔ اجلاس میں افغانستان کے موجودہ حالات اور اس کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

اجلاس روسی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نکولائی پیٹروشیف کی تقریر سے شروع ہوا جبکہ روس، ایران، بھارت، چین، تاجکستان، کرغزستان، ازبکستان اور ترکمانستان کی قومی سلامتی کے اداروں کے سیکریٹری، مشیر اور نمائندے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔

ایرانی قومی سلامتی کے سیکریٹری نے اپنی تقریر میں کہا کہ افغان شہری طویل عرصے سے جس عدم تحفظ کا شکار ہیں اسے خطے سے باہر کی ریاستوں کی مداخلت کی وجہ سے خطے کے تمام لوگوں کے لیے مشترکہ مصیبت نہیں بننے دیا جانا چاہیے۔

ایڈمرل علی شمخانی نے کہا کہ گزشتہ چار دہائیوں کے دوران اور افغانستان کے بدترین حالات میں اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ افغان عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور اس وقت ایرانی حکومت اور عوام رہبر معظم انقلاب اسلامی کی ہدایت پر اور امریکہ کی طرف سے ایرانی عوام پر عائد کی گئی سخت، یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کے باوجود بھی افغان عوام کی مدد اور میزبانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے افغانستان میں سلامتی کی صورتحال کے اس کے پڑوسیوں پر براہ راست اثرات کا حوالہ دیا اور کہا کہ افغانستان میں سلامتی، امن، استحکام اور ترقی کا حصول ہماری اہم ترجیحات میں شامل ہے۔

ایرانی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے زور دیا کہ صرف پڑوسیوں کی اجتماعی کوششیں افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کی ضمانت نہیں دے سکتیں بلکہ بد امنی، عدم تحفظ اور عدم استحکام کے شیطانی دائرے سے نکلنے کے لیے افغان گورننگ باڈی اور دیگر مقامی اسٹیک ہولڈرز کے عزم و ارادہ اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ 

شمخانی نے کہا کہ افغانستان کے قومی اتحاد کو فرقہ وارانہ اور نسلی تعصب کے بغیر سیاست اور حکومت میں اس ملک کے تمام لوگوں کی شرکت کے لیے زمین فراہم کر کے مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ ساتھ ہی اس میں مختلف شعبوں بالخصوص پڑوسیوں کے حوالے سے افغانستان کی اپنے ذمہ داریوں اور وعدوں پر مکمل وابستگی اور دہشت گرد گروہوں کو قابو کرنے کے لیے سنجیدہ کوششوں کے ساتھ ساتھ افغانستان میں استحکام کے حصول کے لیے ضروری اقدامات بھی شامل ہیں۔

شمخانی نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ کسی بھی قسم کے سیاسی نظام کا نفاذ اور بیرونی مداخلت صرف افغانستان میں عدم استحکام اور عدم تحفظ کو بڑھا دے گی اور وہاں ایک جامع حکومت کی تشکیل میں رکاوٹ بنے گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کہ امریکہ افغانستان کو عدم تحفظ اور دہشت گردی کو فروغ دینے کے پلیٹ فارم میں تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے افغانستان کی تباہی میں سب سے بڑا کردار ادا کیا وہ اب افغانستان کے اقتصادی ڈھانچے کی تعمیر نو کے اخراجات فراہم کرنے کے سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں اور ہمیں انہیں اس ذمہ داری سے بچنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

شمخانی نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کے منجمد اثاثے اس ملک کے عوام کے ہیں اور ان کی بحالی اس ملک کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کریں گے۔

شمخانی نے اپنی تقریر کے آخر میں ایک بار پھر افغانستان کی سیاسی، اقتصادی، ثقافتی اور سماجی تعمیر نو اور ترقی کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی مکمل آمادگی کا اعلان کیا اور اجلاس میں شریک ممالک پر زور دیا کہ وہ ایک آزاد، محفوظ، مستحکم اور ترقی یافتہ افغانستان بنانے کے لیے زیادہ فعال کردار ادا کریں۔

Read 192 times