امریکہ میں مسلمانوں کے ساتھ دوہرا سلوک: کاؤنٹرپنچ

Rate this item
(0 votes)
امریکہ میں مسلمانوں کے ساتھ دوہرا سلوک: کاؤنٹرپنچ

وزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کاؤنٹرپنچ (CounterPunch.org) نامی ایک امریکی ویب سائٹ نے ایک مضمون شائع کیا ہے اور اس بات سے پردہ اٹھانے کی کوشش کی ہے کہ کس طرح امریکہ میں میڈیا اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس ملک میں رہنے والے مذہبی گروہوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ دوہرا سلوک کر رہے ہیں۔

اس آرٹیکل کے مطابق امریکہ کی انٹیلی جنس ایجنسیاں اور وہاں کا میڈیا بھی مسلمانوں کی جاسوسی کو درست سمجھتا ہے لیکن اگر یہی کام عیسائیوں کے ساتھ کیا جائے تو ان کے مطابق یہ برا کام بن جاتا ہے۔

مصنف کا کہنا ہے کہ 11 ستمبر 2001 کو امریکہ میں ہونے والا دہشت گردانہ حملہ درحقیقت اس ملک میں ہونے والا بدترین دہشت گردانہ حملہ نہیں تھا، بلکہ، میری رائے میں، ایک سفید فام عیسائی قوم پرست، ٹموتھی میک ویگ کا اوکلاہوما سٹی کا حملہ زیادہ خطرناک تھا۔ اس شخص کے انتہا پسندوں سے قریبی تعلقات تھے۔

اس امریکی ویب سائٹ کی طرف سے اخذ کردہ نتیجہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ میں دائیں بازو کا میڈیا عیسائیت کو انتہائی مقدس مذہب کے طور پر پیش کرتا ہے جب کہ وہ اسلام کو ایک مشتبہ مذہب کے طور پر پیش کرتا ہے۔ وہ دوسرے مذاہب کے پیروکاروں کے مقابلے میں مذہبی کیتھولک کو زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ امریکہ میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک پر مبنی کئی خبریں اس سے قبل بھی شائع ہو چکی ہیں۔

Read 220 times