مقبوضہ بیت المقدس : اسرائیل میں شدت پسند صیہونی حکومت نے فلسطینیوں پر عرصہ حیات مزید تنگ کردیا ہے۔ فلسطینیوں کی اراضی اور املاک غصب کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے بنے بنائے گھروں کو ملبےکے ڈھیر میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ غرب اردن میں فلسطینیوں کے 56 مکانات مسمار اور 66 خاندانوں کو مسماری کے نوٹس جاری کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق پچھلے سال غرب اردن میں سینکڑوں مکانات کو مسمار کیا گیا جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہری جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پرمجبور ہوئے۔قابض فوج اور آباد کاروں نے گذشتہ ماہ فلسطینیوں اور ان کی املاک پر 636 حملے کیے۔ جبکہ یہودی آباد کاری کے 23 نئے منصوبوں کے تحت 4625 رہائشی فلیٹس تیار کرنےکی منظوری دی گئی۔