تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ کے وزیردفاع نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یوکرین کو چیلنجر 2 ٹینکوں کے ہمراہ زرہ شکن یورینیم افزودہ گولے بھی فراہم کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق روسی صدر نے چین کے صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں میں انگلینڈ کی طرف سے یورینم افزودہ ہتھیاروں کی یوکرین کو فراہمی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ لگتا ہے مغربی ممالک نے واقعا فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ آخری یوکرین فرد تک روس کے ساتھ جنگ کریں گے، وہ بھی صرف باتوں کی حد تک نہیں بلکہ عملی طور پر ایسے کام کرکے ثابت کر رہے ہیں، اگر مغربی ممالک نے ایسا اقدام کیا تو روس اس کا مناسب جواب دے گا۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لارووف نے اس حوالے سے کہا کہ لندن کی طرف سے یورینم افزودہ ہتھیاروں کی یوکرین کو فراہمی بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
ادھر امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کے ترجمان پیٹرک رائیڈر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ یورینیم افزودہ ہتھیاروں کی یوکرین کو فراہمی کا ارادہ نہیں رکھتا۔
یاد رہے کہ ماہرین نے نیٹو کی طرف سے یوگوسلاویہ میں یورینیم افزودہ ہتھیاروں کے استعمال اور ان کے اثرات کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ صربوں کی آنے والی 60 نسلوں پر ان کے منفی اثرات مرتب ہوتے رہیں گے۔