خطبہ عید سے خطاب؛ عوام میں اتحاد و یکجہتی کامیابی کاراز/ لاحاصل معمولی امور نظر کیا جائے

Rate this item
(0 votes)
خطبہ عید سے خطاب؛ عوام میں اتحاد و یکجہتی کامیابی کاراز/ لاحاصل معمولی امور نظر کیا جائے

ایکنا نیوز- رہبری ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی مومن اور عظیم قوم نے آج پورے ملک میں عید الفطر کی نماز نہایت شان و شوکت سے ادا کی اور عید الفطر کے مبارک دن کو " شکر اور سرافرازي " کے جشن کے طور پر منایا، اس معنوی اور قومی شان و شوکت کا نقطہ عروج، تہران کی نماز عید تھی جہاں لاکھوں فرزندان توحید نے مصلائے امام خمینی (رہ)میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی کی امامت میں نماز عید فطرادا کی۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نماز عید کے پہلے خطبے میں ملت ایران اور امت اسلامیہ کو عید کی مبارکباد دی اور ایران کے لئے اس سال کے ماہ مبارک رمضان کو روحانیت، خضوع و خشوع، توسل و مناجات سے معمور مہینہ قرار دیا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس سال کا رمضان کا مہینہ بہت پر جوش اور رحمتوں سے سرشار تھا اور شبہائے قدر میں لوگوں خاص طور سے نوجوانوں نے اچھے انداز میں عبادت کی اور ان کی آنکھوں سے اشک جاری تھا۔

 

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عالمی یوم القدس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس سال عالمی یو م القدس کی ریلیوں میں ایران اور پوری دنیا کے لوگوں نے تاریخی اور مثالی شرکت کی حالانکہ شب قدر کی وجہ سے لوگوں نے ساری رات عبادت کی اور پھر صبح روزے کی حالت میں ریلیوں میں  بھر پور طریقے سے شرکت کی اور دشمنوں کے منہ پر زور دار طانچہ رسید کیا۔

 

رہبرانقلاب اسلامی نے نماز عید کے دوسرے خطبے میں ماہ مبارک رمضان کی خصوصیات میں سے ایک ارادے کی تقویت کو قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ارادہ ایک ایسی چیز ہے جسے خدا وند متعال نے انسان کی پیشرفت کے لئے اسے عطاء کیا اور انسان کو چاہئیے کہ اس سے رمضان کے مہینے کے بعد بھی خدا کی خوشنودی اور پیشرفت کے لئے استفادہ کرے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عوام کو اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کرتے ہوئے فرمایا کہ دشمن ہمارے اتحاد اور باہمی تعاون کا مخالف ہے اس لئے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے ہمیں اتحاد و وحدت کا مظاہرہ کرنا چاہئیے۔

آپ نے فرمایا کہ دشمن، عوام کے مابین بد گمانیاں پیدا کرنا چاہتا ہے اور دس سال قبل کسی دوسرے طریقے سے کام کرتا تھا اور پہلے دشمن فوجی طریقے سے دوسرے ممالک میں داخل ہوتا تھا لیکن اب اس نے اپنی پالیسی بدل دی اس لئے کہ جس طریقے سے دشمن افغانستان میں داخل ہوا اور اسے جس طریقے سے ناکامی اور مایوسی کا منہ دیکھنا پڑا اور شکست ہوئی یہ اس کی تازہ مثال ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اب اس نے اپنی پالیسی بدل دی لیکن اس کے باوجود ہم دشمن کو شکست دیں گے۔

رہبر معظم کا کہنا تھا کہ ہماری عوام نے بیداری سے دشمن کی متعدد سازشوں کو ناکام بنایا ہے اور آئندہ بھی ناکام بناتے رہیں گے۔/

 
 
Read 200 times