فلسطین اور شام کی اقوام نے حالات کو مزاحمتی محاذ کے حق میں تبدیل کردیا ہے، ابراہیم رئیسی

Rate this item
(0 votes)
فلسطین اور شام کی اقوام نے حالات کو مزاحمتی محاذ کے حق میں تبدیل کردیا ہے، ابراہیم رئیسی

اسلام ٹائمز۔ ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ فلسطین اور شام کی اقوام نے حالات کو مزاحمتی محاذ کے حق میں تبدیل کردیا ہے اور آج صیہونی حکومت ہر زمانے سے زیادہ کمزور ہو چکی ہے۔ اپنے دو روزہ دورے کے دوران دمشق کے زینبیہ علاقے میں واقع روضہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر کہا کہ دشمنوں نے بارہ سال تک فتنہ انگیزی کی، سازشیں رچیں، حرام پیسے دہشتگرد گروہوں اور داعش کو دیئے، شام کے مظلوم عوام کے خلاف سامراجی میڈیا کا بھرپور استعمال کیا، بچوں کو قتل کیا، خواتین کو بے گھر کیا، مگر ان تمام ہولناک ظلم و جبر کے باوجود آج شام سرفرازی کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔

صدر ایران نے کہا کہ شام اور عراق میں امریکیوں اور صیہونیوں کے بارہ برسوں پر محیط جرائم کے بالمقابل استقامت، پائیداری، حریم ولایت کے دفاع اور عالمی سامراج کے مقابلے میں ثبات و پامردی کا نورانی صفحہ رقم ہوا ہے۔ سید ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ جس وقت شام اور عراق پر تکفیریوں کی یلغار شروع ہوئی تو بعض لوگ صورتحال کے بارے میں غلط اندازوں کا شکار ہوئے، مگر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اس کو صحیح طور پر سمجھا اور بتایا کہ یہ ایک صیہونی تحریک ہے اور اس صحیح تجزیے کے ساتھ تکفیریوں کے مقابلے میں استقامتی محاذ کو کھڑا کردیا۔ انہوں نے اسی طرح تکفیریوں کے مقابلے میں شامی عوام کی استقامت و پامردی کی قدردانی کی اور کہا کہ شام کی حکومت و عوام نے دوراندیشی کے ہمراہ اس فتنے کا خوب مقابلہ کیا ہے۔

سید ابراہیم رئیسی نے یہ بھی کہا کہ آج صیہونی حکومت ہر زمانے سے زیادہ کمزور اور قابل شکست ہو چکی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں حزب اللہ، مزاحمتی، انقلابی اور راہ خدا میں جاری تحریک ہر زمانے سے زیادہ مضبوط ہو چکی ہے۔ صدر ایران نے ایک بار پھر واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی مظلوم اقوام کی حمایت پر استوار تھی اور رہے گی اور ایران ہمیشہ شامی اور فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ خطاب سے قبل صدر ایران نے بنت علی مرتضیٰ (ع) حضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا کی ضریح اقدس پر جاکر زیارت کی اور ساتھ ہی شام کے مدافع حرم شہیدوں کے اہل خانہ سے ملاقات اور مختصراً گفتگو بھی کی۔

Read 224 times