منگل کے روز ترکمنستان کی پیپلز کاؤنسل "مصلحت" کے سربراہ قربان قلی بردی محمداف نے ایک اعلیٰ سطحی سیاسی و اقتصادی وفد کے ہمراہ تہران کا دورہ کیا۔ ملاقات اور گفتگو کے بعد دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے ایک مشترکہ نشست میں بھی حصہ لیا۔
اس موقع پر صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ہم مغربی ممالک کے برخلاف کہ جو انسانی حقوق کا صرف دعویٰ کرتے ہیں، ہم حقیقتاً انسانی حقوق کے درپے ہیں اور علاقے میں ایران کی پالیسی صلح و آشتی، استحکام اور سکیورٹی کی تقویت پر مبنی ہے۔
صدر ایران نے ترکمنستان کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو گہرے تمدنی اور ثقافتی اشتراکات کا حامل اور صرف ہمایسگی پر استوار تعلقات سے بالاتر قرار دیا۔ سید ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ تہران اور عشق آباد کے باہمی تعلقات میں گزشتہ دو برسوں کے دوران خوب فروغ پائے ہیں اور یہ پڑوسی ممالک کے ساتھ ہماری پالیسی کا نتیجہ ہے۔
صدر ایران نے واضح کیا کہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے فروغ میں کسی قسم کی رکاوٹ موجود نہیں ہے اور دونوں ممالک سائنس و ٹکنالوجی، انرجی، ٹرانزٹ، نقل و حمل، کسٹم اور زراعت کے شعبوں میں باہمی تعاون کے لئے بہت سی گنجائشوں کے حامل ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک کی مشترکہ اقتصادی و تجارتی نمائشوں کے انعقاد پر مبنی ترکمنستان کی پیپلز کاؤنسل "مصلحت" کے سربراہ کی تجویز کا خیرمقدم بھی کیا۔
اس نشست میں قربان قلی بردی محمداف نے بھی کہا کہ ایران اور ترکمنستان دو دوست اور ہمسایہ ممالک کی حیثیت سے ہمیشہ تعلقات کی تقویت اور ان میں گہرائی کے درپے رہے ہیں اور اُن کا ملک علاقائی سطح پر صلح و آشتی، استحکام اور سکیورٹی کی تقویت پر مبنی اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسیوں کی حمایت کرتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایران اور ترکمانستان نے دو باہمی تعاون کے معاہدوں اور تین مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط بھی کئے ہیں۔