مہر خبر رساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، سید ماجد میر احمدی نے اربعین کے مرکزی صدر دفتر کے اجلاس میں اتوار کو دوپہر کے وقت خادمین سید الشہداء (ع) کے مرکزی ہیڈکوارٹر میں اربعین کے موکبوں کے مسئولیں کی عظیم الشان کانفرنس کو سراہتے ہوئے کہا: اربعین سید الشہداء (ع) کے مرکزی ہیڈکواٹر میں منعقد ہونے والی یہ عظیم الشان کانفرنس قابل تعریف ہے اور یہ دوسرے زائرین دوست صوبوں میں ایک اچھے اور کامیاب نمونے کے طور پر منعقد ہونی چاہئے۔
انہوں نے صدر مملکت کی موجودگی میں اربعین کے مرکزی مقام میں مجالس کے انعقاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صدر کی تاکید کے مطابق ہر زائرین صوبے کے موکب مسئولین کے نمائندوں کی نشاندہی کی جائے اور ان نمائندوں کو اربعین کے مرکزی دفتر میں موجود ہونا چاہیے اور اپنی تجاویز اور نقطہ نظر پیش کرنا چاہیے۔
مرکزی اربعین دفتر کے سربراہ نے کہا کہ تمام قومی، انتظامی، فوجی اور ملکی اداروں اور عوامی تنظیموں کو اربعین آپریشن کمانڈر (صوبائی گورنر) کی رائے سے اربعین کانگریس کو مدد اور تعاون فراہم کرنا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اربعین کی خبروں اور اطلاعات کا اعلان صرف اربعین کے مرکزی دفتر سے کیا جاتا ہے، کہا: اربعین کی خبروں اور اطلاعات کے بارے میں ابہام کو روکنے کے لیے یہ اہتمام ضروری ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ اربعین کی ٹریفک کا فیصلہ ایلام صوبے کے گورنر کی رائے سے ہونا چاہیے اور دیگر معاون اداروں کی تمام صلاحیتوں کو اربعین آپریشن کے کمانڈر کی حیثیت سے گورنروں کی رائے کے مطابق استعمال کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مرکزی اربعین دفتر کی منظوری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: پاکستانی بسیں ایران میں داخل ہو سکتی ہیں اور عراق کی سرحدوں تک کوئی پابندی نہیں ہے۔