ارنا نے الجزیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی کی عظیم قوم نے اپنی استقامت سے رزمیہ داستان رقم کردی اور ہمارے مجاہدین نے دشمن پر کاری وار لگائے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے عزت اور وقار کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا اس کا ارادہ توڑ دیا اور اس کے منصوبوں کو ناکام بنادیا۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ شہدا آزادی اور خود مختاری کی قیمت ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ دشمن نے شرط لگائی تھی کہ جنگی قیدیوں کو اسلحے سے ، قتل و غارتگری اور نسل کشی کے ذریعے واپس لے گا لیکن استقامت کی شرائط ماننے پر مجبور ہوگیا اور ہماری بہادر قوم کا عزم محکم جنگ بندی پر منتج ہوا۔
حماس کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے اپنے قطری اور مصری بھائیوں کی نگرانی میں سخت مذاکرات شروع کئے اور ذمہ داری اور توازن کے ساتھ انہیں آگے بڑھایا۔
انھوں نے کہا کہ ہم واضح کررہے ہیں کہ جب تک دشمن سمجھوتے کا پابند رہے گا ہم بھی اس معاہدے کی پابندی کریں گے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ " ہم قطر اور مصر کی قدردانی کرتے ہیں، ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور فلسطینی قوم کے برحق حقوق کے حصول کے لئے بین الاقوامی کوششیں جاری رکھنے پر زور دیتے ہیں۔
انھوں نے فلسطینی قوم کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام غزہ، مقبوضہ بیت المقدس اور فلسطین کے سبھی علاقوں میں جنگ آزادی میں سرگرم ہیں۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے لبنان ، یمن اور عراق کے استقامتی گروہوں کا بھی شکریہ ادا کیا اور ان کی قدردانی کی ۔