سید حسن نصراللہ: صیہونی دشمن نے مجدل شمس کا حادثہ استقامتی محاذ کے رہنماؤں اور کمانڈروں کو شہید کرنے کے لئے ہی رونما کیا تھا

Rate this item
(0 votes)
سید  حسن نصراللہ: صیہونی دشمن نے مجدل شمس کا حادثہ استقامتی محاذ کے رہنماؤں اور کمانڈروں کو شہید کرنے کے لئے ہی رونما کیا تھا

ارنا کے مطابق سیدحسن نصراللہ نے اسماعیل ہنیہ اور فواد شکر کی شہادت کی تعزیت پیش کی اور کہا کہ  ہم برادر عزیز اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر اپنے حماس کے بھائیوں اور القسام بریگیڈ کے مجاہدین کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے فودا شکر کو شہید کرنے کے لئے حارہ  حریک کی عمارت پر اس وقت حملہ کیا جب وہ عام شہریوں سے بھری ہوئی تھی۔

 حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کے اس دہشت گردانہ حملے میں ایک ایرانی مشیر سمیت سات افراد شہید اور دسیوں دیگر زخمی ہوئے۔   سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کا یہ حملہ مجدل شمس کے حادثے کا ردعمل نہیں تھا بلکہ مجدل شمس کا نام اس نے رائے عامہ کو منحرف کرنے  کے لئے لیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ صیہونی دشمن نے مجدل شمس کے واقعے کا الزام کسی ثبوت کے بغیر حزب اللہ پر لگایا ہے جبکہ اس واقعے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں تھا۔

 سید حسن نصراللہ نے کہا کہ جب اسرائیلیوں نے دیکھا کہ مجدل شمس کے واقعے میں مارے جانے والوں میں زیادہ تر عورتیں اور بچے ہیں تو اس کا الزام حزب اللہ پرلگانے  کا فیصلہ کیا۔

 انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس بات کے ثبوت وشواہد کافی ہیں کہ صیہونی حکومت کے ایئر ڈیفنس کے میزائل عکا اور دیگر علاقوں پر گرے ہیں۔

 حزب اللہ کے سربراہ نے بتایا کہ بعض ملکوں نے ہم سے کہا ہے کہ ہم بیروت کے ضاحیہ جنوبی پر صیہونی حملے کا جواب نہ دیں .

 انھوں نے کہا کہ ہم سبھی محاذوں پر ہمہ گیر جنگ سے دوچار ہیں اور یہ جنگ اب نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔  

 سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ہم غزہ اور فلسطین کی حمایت کی قیمت ادا کررہے ہیں اور یہ قیمت ادا کرنا ہمیں منظور ہے، ہم غزہ کی حمایت کا تاوان ادا کررہے ہیں اور ہمارے سیکڑوں عام شہری شہید ہوچکے ہیں۔

حزب اللہ کے سربراہ نے  کہا کہ کیا یہ بات کوئی سوچ سکتا ہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں شہید کردیا جائے اور ایران خاموش رہے؟

انھوں نے کہا کہ اس وقت صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو نے دہشت گردی سے اپنی امیدیں وابستہ کررکھی ہیں اور اس کو اپنی کامیابی ظاہر کرنا چاہتا ہے۔

 سید حسن نصراللہ نے کہا کہ دہشت گردانہ حملوں میں رہنماؤں کی شہادت سے استقامت کمزور نہیں ہوگی بلکہ تجربہ شاہد ہے کہ اس سے استقامت کو تقویت اور فروغ ملے گا۔

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ  صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ جارحیت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی  شہادت پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا لہجہ اس بیان سے زیادہ سخت تھا جو آپ نے  دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر اسرائیلی حکومت کے  حملے کے بعد دیا تھا۔   

Read 67 times