اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا کارکنان سے خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت دہشت گردی، فرقہ واریت، مایوسی اور شہوت اقتدار جیسی خطرناک آفات کی زد میں ہے اور ملک مکمل طور پر بیرونی غلامی کے شکنجے میں ہے۔ انہوں نے ملکی حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہر شخص ملک سے بھاگنے کی سوچ رہا ہے۔ قوم اپنی زبان، ثقافت اور قومی اقدار سے دور ہو چکی ہے، جبکہ عیاش طبقہ امیر سے امیر تر اور غریب مزید غریب ہو رہا ہے۔ پاکستان اقلیتوں کے لحاظ سے بھی غیر محفوظ ہے، جنہیں مذہبی شدت پسند گروہوں کا سامنا ہے۔ علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ اس صورتحال کی وجہ نااہل حکمران، بے شعوری، آزادی کی قدر نہ کرنا اور قوم میں ذلت کا احساس ہے، جو ہماری سیاسی و مذہبی قیادت میں نمایاں نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا پاکستانیوں کو اپنی حالت کے بدلنے کا کوئی خیال نہیں وہ اس خوشگمانی میں ہیں کہ غزہ کے معاملے پر بے رحم حکمران قوم پر رحم کھائیں گے۔ وہ جنہیں غزہ کے بچوں کی کٹی لاشیں متاثر نہیں کرسکیں، آپکی مشکلات انہیں ہرگز متاثر نہیں کر سکتیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر آزاد ہوا لیکن افسوس کہ ہم نہ اسلام کا نظام لا سکے اور نہ ہی مغربی نظام کی غلامی سے آزاد ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی قوم کیلئے جو قرآن اور اہلبیت (ع) جیسا خزانہ رکھتی ہو، مغربی نظام کی غلامی اور پیروی باعثِ ننگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت قوم ہمیں اپنی منتخب کردہ راہوں اور منتخب کردہ نظاموں پر نظرِثانی کرنا ہوگی اور آزاد قوم کی حیثیت سے وہ راہیں چننا ہونگی، جو ہمیں عزت اور شرف سے ہمکنار کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ غلامی کا نظام قوموں کیلئے بدترین نجاست ہے۔ غلامی کا تعلیمی نظام، اسکا کلچر، اسکی تہذیب، اسکی فرہنگ، اسکی زبان، اس کا قانون جس کو ہم فخریہ طور پر اپنائے بیٹھے ہیں ہماری سب سے بڑی نادانی ہے۔
غلامی کا نظام قوموں کیلئے بدترین نجاست ہے، علامہ جواد نقوی
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے