محمد امین روحانی نژاد: قیام عاشورا دین اسلام کی بقا کا ضامن ہے

Rate this item
(0 votes)
محمد امین روحانی نژاد: قیام عاشورا دین اسلام کی بقا کا ضامن ہے

رضوی علوم اسلامی یونیورسٹی کے پروفیسر محمد امین روحانی نژاد نے حرم مطہر رضوی میں کہا : حضرت امام حسین علیہ السلام کا فریضہ لوگوں میں شعور پیدا کرنا اور دین میں تحریف کا سد باب کرنا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ تمام امور کا محور اور مرکز امام حسین علیہ السلام کی ذات گرامی ہونی چاہئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام کی تحریک ایک الہی طاقت سے عبارت تھی اور امام عالیمقام اپنی اس تحریک کے ذریعے دین اسلام کے پیغام اور پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقاصد کو جاودانی بنانا چاہتے تھے ۔

پروفیسر محمد امین روحانی نژاد نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ قیام عاشورا دین اسلام کی بقا کا ضامن ہے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کے قیام  اور تحریک کا اثر اس قدر گہرا ہے کہ چودہ سو سال گذرجانے کے بعد بھی نہ صرف دنیا بھر کے شیعہ بلکہ دنیا کے تمام ادیان و مذاہب کے لوگ امام عالیمقام سے متوسل ومتمسک ہوتے ہیں اور آپ اور آپ کے باوفا اصحاب کی مظلومیت پر اشک غم بہاکر عزاداری کرتے ہيں ۔

پروفیسر روحانی نژاد نے واقعہ کربلا کی معنویت و عظمت او ر اس کی تاثیر کو حریت اور انصاف پسندی کااصلی نعرہ قراردیا اور کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام تمام امتوں کے درمیان اتحاد کا سبب ہیں اور حضرت کے چاہنے والے دنیا بھرسے آپ کے روضہ منورہ کی زیارت کے لیے کربلائے معلی آتے ہیں لہذا تمام شیعوں کا فریضہ ہے کہ ا امام حسین علیہ السلام کے پیغامات کو صحیح طریقے سے لوگوں کے سامنے بیان کرکے ان پیغامات کو ہر طرح کی تحریف اور تبدیلی سے محفوظ رکھیں ۔

رضوی علوم اسلامی یونیورسٹی کے پروفیسر روحانی نژاد نے ایران کے اسلامی انقلاب میں تحریک عاشورا کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کے قیام اور تحریک میں بہت زیادہ پیغامات اور عبرتیں موجود ہيں اور امام خمینی (رح) نے تحریک عاشورا سے الہام لے کر اور اس کو اپنے لئے مشعل راہ قرار دیتے ہوئے شعور و آگہی پیدا کرنے والی اور دشمنوں کو شکست دینے والی ایک تحریک کی بنیاد ڈالی ۔

پروفیسر روحانی نژاد نے مزید کہا کہ جس چیز نے ایران کے اسلامی انقلاب کو دنیا کے دیگر انقلابات پر برتری دلائی ہے وہ تقوا ، ایثار و فداکاری اور اس مکتب پر اعتماد تھا جس کو حاصل کرنے کے لئے جانبازوں نے جنگ کی ۔

Read 1905 times