رسول اکرم ! پروردگار جس شخص کو ھم اھلبیت (ع) کے ائمہ کی محبت عنایت کردے گویا کہ اسے دنیا و آخرت کا سارا خیر حاصل ھوگا لھذا کوئی شخص اپنے جنتی ھونے میں شک نہ کرے کہ ھم اھلبیت (ع) کی محبت میں بیس خصوصیات پائی جاتی ہیں، دس دنیا میں اور دس آخرت میں ۔
دنیا کی دس خصوصیات میں زھد، حرصِ عمل، دین میں تقویٰ ، عبادت میں رغبت، موت سے پہلے توبہ ، نماز شب میں دلچسپی، لوگوں کے اموال کی طرف سے بے نیازی، اوامر و نواھی پروردگار کی حفاظت، دنیا سے نفرت اور سخاوت شامل ہیں کہ ان صفات کے بغیر محبت اھلبیت (ع) ایک لفظ بے معنی ہے۔
اور آخرت کے دس فضائل میں یہ ہیں:
۱۔اس کا نامہ اعمال نشر نہ ہوگا۔
۲۔اسے میزان کا سامنا نہ ہوگا۔
۳۔اس کا نامہ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا۔
۴۔اسے جہنم سے نجات کا پروانہ دیا جائے گا۔
۵۔اس کا چہرہ سفید اور روشن ہوگا۔
۶۔اسے لباس جنت پنھایا جائے گا۔
۷۔اسے سو افراد کی شفاعت کا حق دیا جائے گا۔
۸۔خدا اس کی طرف رحمت کی نگاہ کرے گا۔
۹۔اسے جنت کا تاج پہنایا جائے گا۔
۱۰۔وہ جنت میں بلاحساب داخل کیا جائے گا۔
کیا خوش نصیب ہیں میرے اہلبیت (ع) کے چاہنے والے۔( خصال ص 515/1 ) روایت ابوسعید خدری، روضہ الواعظین ص 298)۔
رسول اکرم ! جو آل محمد کی محبت پر مرجائے وہ شہید مرتاہے۔
جو آل محمد کی محبت پر مرجائے اس کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔
جو آل محمد کی محبت پر مرجائے وہ توبہ کرکے دنیا سے جاتاہے۔
جو آل محمد کی محبت پر مرجائے وہ مومن کامل الایمان مرتاہے۔
جو آل محمد کی محبت پر مرجائے اسے ملک الموت اور اس کے بعد منکر و نکیر جنت کی بشارت دیتے ہیں۔
آگاہ ھوجاؤ جو آل محمد کی محبت پر مرجائے وہ جنت کی طرف اس شان سے لے جایا جاتاہے جیسے عورت اپنے شوہر کے گھر کی طرف۔
آگاہ ہوجاؤ جو آل محمد کی محبت پر مرجاتاہے اس کی قبر میں جنت کے دو دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔
آگاہ ہوجاؤ جو آل محمد کی محبت میں مرجاتاہے پروردگار اس کی قبر کو ملائکہ رحمت کی زیارت گاہ بنادیتاہے۔
آگاہ ہوجاؤ جو آل محمد کی محبت میں مرجاتاہے وہ سنت رسول اور جماعت ایمان پر دنیا سے جاتاہے۔( کشاف 3 ص 403 ، فرائد السمطین 2 ص 255 / 524 ، ینابیع المودة 2 ص 333 / 972 ، العمدہ ص 54 / 52، بشارة المصطفیٰ ص 197 روایت جریر بن عبداللہ ، جامع الاخبار ص 473 / 1335، احقاق الحق 9 ص 487 روایت جریر بن عبیداللہ البجلی)۔
امام علی (ع) ، حارث ! تمھیں ہم اہلبیت (ع) کی محبت تین مقامات پر فائدہ پھنچائے گی ، ملک الموت کے نازل ھوتے وقت قبر میں سوال و جواب کے وقت اور خدا کے سامنے حاضری کے وقت (اعلام الدین ص 461 روایت جابر جعفی عن الباقر (ع))۔
امام علی (ع)! جو ہم اہلبیت (ع) سے محبت کرے گا، اس کا حسن عمل عظیم اور میزان حساب کا پلہ سنگین ہوگا ، اس کے اعمال مقبول ہوں گے اور اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے اور جو ہم سے بغض رکھے گا اس کا اسلام بھی کام نہ آئے گا ۔( مشارق انوار الیقین ص 51 روایت ابوسعید خدری)۔