ایکنا نیوز کے مطابق رمضان کی اہمیت میں اہم ترین وجہ قرآن مجید ہے جہاں ارشاد باری تعالی ہوتا ہے
«شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِی أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ»(بقره، 185)، یعنی یہ نہیں کہتا ہے تم اس میں روزہ رکھتے ہوں بلکہ فرمایا کہ اس میں قرآن اترا۔
جب گاڑی خراب ہوتی ہے تو اس کو نشیبی سمت دھکیل دیتے ہیں تاکہ اسٹارٹ ہو اسی طرح رمضان میں قرآن کی طرف ہمیں دھکیل دیا جاتا ہے تاکہ اس پر توجہ دیں.
قرآن میں تفکر و تدبر کو واجب سمجھنا چاہیے کیونکہ خدا اس بارے سرزنش کرتا ہے کہ : «أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ أَمْ عَلَى قُلُوبٍ أَقْفَالُهَا»(محمد، 24). اس سرزنش کی وجہ سے تدبر کوواجب سمجھنا چاہیے کیونکہ خدا مستحب اعمال بارے سرزنش نہیں کرتا جیسے غسل جمعہ یا نماز شب. اللہ تعالی پہلے ارشاد فرماتا ہے کہ: «أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ» کیا تم قرآن میں تدبر نہیں کرتے اور پھر ارشاد ہوتا ہے «أَمْ عَلَى قُلُوبٍ أَقْفَالُهَا» کیا تمھارے دلوں پر تالے پڑے ہیں یعنی ایک کے بعد دوسری سرزنش سے سمجھنا چاہیے کہ تدبر واجب ہے.
لہذا رمضان میں قرآن کی طرف تدبر رمضان کی اہمیت میں اضافہ کرتا ہے.
مفسرین کے مطابق «تدبّر» کا مطلب ہے کہ قرآن میں اچھی طرح سے غور و فکر کیا جائے اور صرف ظاہری تلاوت پر اکتفا نہ کیا جائے۔/