امام زین العابدین (ع) کی نگاہ سے دور حاضر کی ڈیجیٹل غلامی سے آزادی حاصل کرنے کے اصول

Rate this item
(0 votes)
امام زین العابدین (ع) کی نگاہ سے دور حاضر کی ڈیجیٹل غلامی سے آزادی حاصل کرنے کے اصول

یا صاحب الزمان علیہ السّلام! ہم آپ کی خدمت میں آپ کے جد، سید الساجدین، امام زین العابدین علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی پر مسرت گھڑیوں میں ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہیں، یہ وہ دن ہے جب عبادت و بندگی کا آفتاب چمکا، صبر و استقامت کا درس دنیا کے سامنے آیا اور وہ ہستی اس دنیا میں جلوہ گر ہوئی جو ظلم کے مقابلے میں خاموش مگر مضبوط مزاحمت کی علامت بنی۔

عزیز دوستو!

یہ دن ہم سب کے لیے رحمت اور ہدایت کا پیغام لے کر آیا ہے۔ امام زین العابدینؑ کی زندگی ہمیں صبر، اخلاق، عبادت اور حقوق العباد کی تعلیم دیتی ہے۔ آئیے، اس موقع پر ہم عہد کریں کہ ہم امام کی تعلیمات کو اپنی عملی زندگی میں نافذ کریں گے، خاص طور پر آج کے اس جدید دور میں جہاں نئی قسم کی آزمائشیں ہمارے سامنے ہیں۔

آج کی دنیا میں ہم ایک ایسی غلامی میں گرفتار ہو چکے ہیں جسے "ڈیجیٹل غلامی" کہا جا سکتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ غلامی صرف جسمانی قید و بند کا نام ہے، مگر حقیقت میں یہ ذہن، وقت، سوچ، اور فیصلوں پر قابو پانے کا نام بھی ہے۔ ہم ہر لمحہ اسمارٹ فون اور سوشل میڈیا کے اسیر ہیں۔ہماری پرائیویسی، فیصلے، اور زندگی کی ترجیحات ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ہاتھ میں ہیں۔

یہ غلامی کسی یزیدی جبر سے کم نہیں، جو انسان کی آزادی اور خودمختاری کو ختم کر رہی ہے۔امام زین العابدینؑ کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ حقیقی آزادی کیا ہے۔ آپؑ قید میں تھے، مگر آپ کا دل اور روح آزاد تھی۔آپؑ پر ظلم ہوا، مگر آپ نے کبھی حق کا دامن نہیں چھوڑا۔آپؑ نے "رسالہ حقوق" لکھ کر دنیا کو سکھایا کہ ہر انسان کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔آج کے ڈیجیٹل دور میں، ہمیں امامؑ سے سیکھنا ہوگا کہ کیسے ہم خود کو ڈیجیٹل غلامی سے آزاد کر سکتے ہیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ڈیجیٹل دنیا میں امامؑ کی تعلیمات پر عمل کیسے کریں؟

1. ڈیجیٹل ڈیٹوکس اپنائیں یعنی کچھ وقت کے لیے ڈیجیٹل دنیا سے دوری اختیار کریں اور ہر روز کچھ وقت اسکرین سے ہٹ کر دعا، غور و فکر اور حقیقی زندگی کے تعلقات پر توجہ دیں۔

2. غلط معلومات اور جھوٹے پروپیگنڈوں سے بچیں سوشل میڈیا پر ہر بات پھیلانے سے پہلے تحقیق کریں، جیسا کہ امام زین العابدینؑ نے ہمیشہ حق اور سچائی کا دامن تھامے رکھا۔

3. اپنی نجی زندگی اور وقار کا تحفظ کریں اگر امامؑ نے ظالم حکمرانوں کے سامنے تقیہ اور حکمت سے کام لیا، تو ہمیں بھی اپنی معلومات اور پرائیویسی کو محفوظ رکھنا چاہیے۔

4. سوشل میڈیا کو مثبت استعمال میں لائیں اور امامؑ کے علم، اخلاق، اور دعاؤں کو دنیا تک پہنچانے کے لیے ٹیکنالوجی کا تعمیری انداز میں استعمال کریں۔

یا صاحب الزمان علیہ السّلام!

ہم آپ کے جد، امام زین العابدینؑ کی سیرت کو مشعلِ راہ بنا کر اس جدید دنیا میں گمراہی کے طوفان سے بچنے کا عزم کرتے ہیں۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ ہمیں وہ شعور عطا ہو کہ ہم ٹیکنالوجی کے غلام بننے کے بجائے اسے امامؑ کی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے استعمال کر سکیں۔

اللّٰہُمَّ عَجِّلْ لِوَلِیِّکَ الْفَرَج والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!

تحریر: مولانا سید عمار حیدر زیدی قم

Read 5 times