قرآنِ مجید امت کو ایک واحد امت قرار دیتا ہے، اسلام کا پیغام توحید و وحدت ہے

Rate this item
(0 votes)
قرآنِ مجید امت کو ایک واحد امت قرار دیتا ہے، اسلام کا پیغام توحید و وحدت ہے

جامعۃ الکوثر اسلام آباد میں منعقدہ عظیم الشان “علماء و مشائخِ اسلام کانفرنس” میں تمام مکاتبِ فکر کے جید علمائے کرام، مشائخِ عظام اور ممتاز مذہبی شخصیات نے شرکت کرتے ہوئے اتحادِ امت، قومی ہم آہنگی اور اسلامی وحدت کے فروغ پر زور دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جامعۃ الکوثر اسلام آباد کی جانب سے ایک عظیم الشان “علماء و مشائخِ اسلام کانفرنس” منعقد ہوئی، جس میں تمام مکاتبِ فکر کے جید علمائے کرام، مشائخِ عظام اور ممتاز مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔

اس موقع پر حرمِ مطہرِ امام حسین علیہ السلام سے تشریف لائے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے حجۃ الاسلام علامہ علی القرعاوی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ کانفرنس کے اختتامی خطاب میں قائدِ ملتِ جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے اتحادِ امت، قومی یکجہتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیرِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی جناب سردار محمد یوسف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان عالمِ اسلام کی امیدوں کا مرکز ہے، اور اس کی بقا و ترقی اتحادِ بین المسلمین میں مضمر ہے۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر اور رحمۃ اللعالمین اتھارٹی کے ممبر علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ عالَمِ اسلام کے عظیم دینی اور علمی ادارے جامعۃ الکوثر میں تمام مسالک کے جید علمائے کرام اور مشائخ عظام نے وحدت امت کا خوبصورت پیغام دیا۔ وطن عزیز کے استحکام و سالمیت،امت کی عزت و عظمت اور مسلمانوں میں انتشار و افتراق کے خاتمے کے لئے ایسے پروگرام کسی نعمت سے کم نہیں۔

قرآنِ مجید امت کو ایک واحد امت قرار دیتا ہے، اسلام کا پیغام توحید و وحدت ہے، مقررین

علمائے کرام کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک اسلامی اور ایٹمی طاقت ہے، جو اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے۔ پورا عالمِ اسلام اس ملک پر فخر کرتا ہے، لیکن بدقسمتی سے چند دہائیوں سے فرقہ وارانہ اور تکفیری عناصر نے اس کے استحکام کو نقصان پہنچایا۔ ان عناصر نے امن و سلامتی کو متاثر کیا اور مذہبی ہم آہنگی کی فضا کو مجروح کیا۔

مقررین نے کہا کہ ملک کے تمام مکاتبِ فکر کے جید علماء نے ہمیشہ اتحاد و وحدت کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا۔ دیوبندی، شیعہ، بریلوی، اہلِ حدیث اور جماعتِ اسلامی کے رہنماؤں نے ماضی میں مشترکہ کوششوں کے ذریعے ملک میں امن و وحدت کا پیغام عام کیا۔

۱۹۹۵ء میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے دوران تمام مکاتبِ فکر کے علماء، جن میں قاضی حسین احمد مرحوم، علامہ سید ساجد علی نقوی، مولانا سمیع الحق مرحوم، مولانا شاہ احمد نورانی مرحوم، مولانا فضل الرحمن اور پروفیسر ساجد میر شامل تھے، نے مل کر ملی یکجہتی کونسل قائم کی، جس نے ملک میں ہم آہنگی کی فضا پیدا کرنے میں تاریخی کردار ادا کیا۔

مقررین نے کہا کہ آزادیِ وطن کی جدوجہد بھی اتحاد ہی کے نتیجے میں کامیاب ہوئی۔ اگر اس وقت مختلف مکاتبِ فکر اور قیادتیں متحد نہ ہوتیں تو قیامِ پاکستان ممکن نہ تھا۔آج بھی ہمیں انہی خطوط پر چلنے کی ضرورت ہے تاکہ وطنِ عزیز کو درپیش داخلی و خارجی چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ قرآنِ مجید امت کو ایک واحد امت قرار دیتا ہے: “إِنَّ هَذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاعْبُدُونِ” (یہ تمہاری امت ایک ہی امت ہے اور میں تمہارا رب ہوں، پس میری عبادت کرو۔) قرآن کسی مسلک یا مکتب کی نہیں بلکہ امتِ مسلمہ کی بات کرتا ہے۔ اسلام کا پیغام توحید، اخوت اور وحدت کا پیغام ہے۔

قاضی حسین احمد مرحوم کا نعرہ “دردِ مشترک، قدرِ مشترک” آج بھی امتِ مسلمہ کے اتحاد کے لیے بہترین اصول ہے۔ اگر ہم اس جذبے کے تحت آگے بڑھیں تو یقیناً دوست خوش ہوں گے اور دشمن مایوس۔

قرآنِ مجید امت کو ایک واحد امت قرار دیتا ہے، اسلام کا پیغام توحید و وحدت ہے، مقررین

مقررین نے کہا کہ امت مسلمہ کے موجودہ عالمی حالات، خصوصاً فلسطین، غزہ میں جاری مظالم،ان حالات میں ایران کا صہیونی ریاست کو پوری قوت کے ساتھ جواب دینے سے پتہ چلتا ہے کہ دشمن اسلام کمزور ہے امریکی صدر اور ان کے اتحادی ان قاتلوں کو بچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

یہ حالات امتِ مسلمہ کے اتحاد اور بیداری کا تقاضا کرتے ہیں۔ استعماری قوتیں مسلمانوں کو تقسیم اور کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، لہٰذا امت کو ہوشیاری اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

آخر میں مقررین نے کہا کہ ملک کے اندر فرقہ وارانہ فضا میں بہتری آئی ہے، تاہم مزید مثبت پیش رفت کے لیے محراب و منبر کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے اتحادِ امت کے فروغ کے لیے اس طرح کی کانفرنسوں کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔

اختتام پر جامعۃ الکوثر کے مہتمم علامہ شیخ انور نجفی، علامہ شیخ اسحاق نجفی اور ان کے رفقاء کو اس کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر خراجِ تحسین پیش کیا گیا، جس نے اتحادِ امت اور مذہبی ہم آہنگی کے پیغام کو مزید تقویت دی۔

قرآنِ مجید امت کو ایک واحد امت قرار دیتا ہے، اسلام کا پیغام توحید و وحدت ہے، مقررین

کانفرنس میں سابق امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق، سیکریٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل جناب لیاقت بلوچ، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ مفتی راغب نعیمی،حضرت پیر مجتبی فاروق گل بادشاہ سجادہ نشین دربار عالی موھڑہ شریف راولپنڈی،علامہ محمد رمضان توقیر،صدر ملی یکجہتی کونسل شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم،علامہ شیخ حسن جعفری،علامہ تنویر علوی،علامہ شفا نجفی سمیت بڑی تعداد میں تمام مسالک کے ممتاز علمائے کرام،مشائخ عظام اور شخصیات نے شرکت کی اور اتحادِ امت کے موضوع پر مدلل و بصیرت افروز خطابات پیش کیا۔

Read 15 times