اسلامی تاریخ میں امام محمد باقر علیہ السلام کا دور علمی و فکری احیاء کا ایک نمایاں زمانہ تھا۔ آپ کی تعلیمات میں ایسے اصول و ضوابط موجود ہیں جو آج کے نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ امام علیہ السلام نے ایک ایسے معاشرے کی بنیاد رکھی جو علم، کردار اور مقصد پر مبنی ہو۔
نوجوانوں کی تربیت میں امام باقر علیہ السلام کا کردار:
امام باقر علیہ السلام نوجوان نسل کو ایک ایسی شخصیت بنانا چاہتے تھے جو علم و عمل کا پیکر ہو۔ آپ نے اپنے قول و عمل کے ذریعے نوجوانوں کو ایک متوازن اور کامیاب زندگی گزارنے کے اصول سکھائے۔
1. علم کی اہمیّت
امام باقر علیہ السلام کا ایک مشہور قول ہے: "علم زندگی کی روشنی ہے اور جہالت موت کی تاریکی۔"
آپ نے نوجوانوں کو علم حاصل کرنے کی ترغیب دی اور فرمایا:"علم حاصل کرو، کیونکہ علم انسان کو حق و باطل کی پہچان دیتا ہے اور دنیا و آخرت میں کامیابی کا ذریعہ بنتا ہے۔"
آج کے نوجوانوں کو تعلیم کو صرف دنیاوی کامیابی کے لیے نہیں بلکہ شخصیت کی تعمیر اور معاشرتی خدمت کے لیے بھی استعمال کرنا چاہیے۔
2. اخلاقی تربیت
امام باقر علیہ السلام نے اخلاقی اقدار کو شخصیت کی بنیاد قرار دیا۔ آپ فرمایا کرتے تھے: "بہترین انسان وہ ہے جو دوسروں کے لیے ویسا بنے جیسا وہ اپنے لیے پسند کرتا ہے۔"
نوجوانوں کو معاشرے میں صبر، دیانت داری، اور عاجزی کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دی گئی۔
3. وقت کی قدر
امام باقر علیہ السلام نے فرمایا:"مومن کا دن تین حصوں میں تقسیم ہونا چاہیے: ایک حصہ عبادت کے لیے، دوسرا روزی کمانے کے لیے، اور تیسرا اپنی ذات اور علم کے لیے۔"
یہ اصول نوجوانوں کو وقت کی قدر اور اس کے بہترین استعمال کی تعلیم دیتا ہے۔
4. عبادت اور روحانیت کی اہمیّت
امام باقر علیہ السلام نے روحانیت اور عبادت کو زندگی کا اہم حصہ قرار دیا۔ آپ نے نوجوانوں کو نماز، دعا اور قرآن سے جڑے رہنے کی ترغیب دی تاکہ وہ دنیوی مسائل کے باوجود اپنے روحانی سکون کو برقرار رکھ سکیں۔
5. خود اعتمادی اور خود احتسابی
امام باقر علیہ السلام نے فرمایا:"سب سے بڑا جہاد اپنے نفس کے خلاف ہے۔"
آپ نے نوجوانوں کو خود احتسابی اور اپنی اصلاح پر زور دیا تاکہ وہ دنیا کے چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں۔
6. والدین اور بڑوں کا احترام
امام باقر علیہ السلام نے نوجوانوں کو والدین اور بڑوں کے احترام کی تعلیم دی۔ آپ نے فرمایا: "جو اپنے والدین کا احترام کرتا ہے، اللہ اس کی زندگی میں برکت دیتا ہے۔"
یہ تعلیم آج کے دور میں خاندانی نظام کو مضبوط بنانے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔
7. نوجوان اور معاشرتی ذمہ داری
امام باقر علیہ السلام نے نوجوانوں کو معاشرتی انصاف کے قیام کا درس دیا۔ آپ نے فرمایا:"وہ شخص بہترین ہے جو اپنے بھائیوں اور معاشرے کے لیے مفید ہو۔"
یہ اصول نوجوانوں کو اپنے سماجی کردار کو سمجھنے اور اسے ادا کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
آج کے نوجوانوں کے لیے امام باقر علیہ السلام کی تعلیمات کی اہمیت:
1. تعلیم اور ٹیکنالوجی کا استعمال
علم حاصل کرنے اور جدید ٹیکنالوجی کو مثبت مقاصد کے لیے استعمال کرنے میں امام علیہ السلام کی تعلیمات رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔
2. کردار سازی
نوجوانوں کو اپنی زندگی میں اخلاق، ایمانداری، اور استقامت اپنانے کی ترغیب ملتی ہے۔
3. دین اور دنیا کا توازن
امام باقر علیہ السلام نے عبادت اور دنیوی معاملات میں توازن برقرار رکھنے کا درس دیا جو آج کے نوجوانوں کے لیے نہایت ضروری ہے۔
4. چیلنجز کا سامنا
آپ کی تعلیمات نوجوانوں کو موجودہ دور کے اخلاقی، سماجی اور روحانی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی طاقت دیتی ہیں۔
امام محمد باقر علیہ السلام کی تعلیمات نوجوانوں کے لیے ایک جامع رہنما ہیں جو انہیں زندگی کے ہر شعبے میں کامیاب ہونے کی ترغیب دیتی ہیں۔ علم، اخلاق، وقت کی قدر، اور روحانی تربیت کے ذریعے آپ نے نوجوان نسل کو ایک مثالی شخصیت بنانے کا درس دیا۔ آج کے نوجوان اگر ان اصولوں کو اپنائیں تو وہ نہ صرف اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ امت مسلمہ کے لیے بھی ایک مثبت مثال بن سکتے ہیں۔ خداوند ہم تمام حق کے پیروکاروں کو سیرت امام باقر علیہ السلام کو سمجھنے اور اس پر سختی سے عمل پیرا ہونے توفیق عنایت فرمائے۔
تحریر : مولانا سید عمار حیدر زیدی قم