رہبر معظم کی حج کے کارکنوں اور اہلکاروں سے ملاقات

Rate this item
(0 votes)

رہبر معظم کی حج کے کارکنوں اور اہلکاروں سے ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے حج کے کارکنوں اور اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں حج کو اسلامی معاشرے کے سیاسی، ثقافتی اور معنوی اقتدار کا مظہر قراردیا اور عالم اسلام ، علاقہ کے موجودہ شرائط اور بد طینت دشمنوں کی طرف سے علاقہ میں جنگ افروزی، مسلمانوں میں مذہبی اور علاقائي اختلافات پیدا کرنے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: شام کے بارے میں امریکہ کا نیا مؤقف فریب سے دور اور سنجیدگی پر مبنی ہونا چاہیے اور حالیہ ہفتوں میں امریکہ کی یکطرفہ منہ زوری کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کےعظیم فریضہ کے دوران مسلمانوں کے درمیان باہمی برادرانہ رفتار کو حج کے حقیقی شرائط میں شمار کرتے ہوئے فرمایا: قران کریم میں حج کے دوران جدال سے دوری پر تاکید کی گئي ہے اور جدال سے دوری کا مطلب یہ ہے کہ مسلمانوں اور دینی بھائیوں کو آپس میں لفظی ، زبانی اور قلبی نفرت سے پرہیز کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: افسوس کا مقام ہے کہ بعض افراد منحرف سوچ کی بنا پر حج کے ایام میں جدال کی غلط تفسیر اس لئے بیان کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ مشرکین سے برائت کی تقریب منعقد کرنے پر سوالیہ نشان لگادیں جبکہ کفر و شرک کے ساتھ جدال، اسلام کے بنیادی دستورات میں شامل ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلمانوں کو دشمنوں کی طرف سے اختلافات و تفرقہ ڈالنے کی سازشوں کے بارے میں ہوشیار رہنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: دشمن اس بات سے اچھی طرح آگاہ ہوگئے ہیں کہ اسلامی مذاہب کے درمیان اختلافات غاصب صہیونی حکومت کے مفاد میں ہے اور اسی لئے وہ ایک طرف تکفیری گروہوں کی بھر پور حمایت اور دوسری طرف ذرائع ابلاغ کے ذریعہ پروپیگنڈے اور کبھی اسلامی میڈیا حتی شیعہ میڈيا کے ذریعہ مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی تلاش و کوشش میں مصروف ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: حضرت امام خمینی (رہ) اور دیگر بزرگ علماء نے ہمیشہ اسلامی اتحاد کی حفاظت پر تاکید کی ہے لہذا وہ شیعیت جس کی تبلیغ لندن اور امریکہ کے میڈیا کے ذریعہ اختلافات ڈالنے کی غرض سےکی جارہی ہو وہ حقیقی شیعیت نہیں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلمانوں کے درمیان حج کے دوران خالص اسلامی ثقافت کے تبادلے کو حج کے دیگر قوی نقاط اور اسلامی معاشرے کے فروغ اور ترقیات کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی نظام کے مخالف میڈيا کی بڑی اور وسیع تعداد کے پیش نظر ، ایرانی حجاج کی ایک اہم ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اسلام اور تشیع کے حقیقی چہرے کو عالم اسلام کے سامنے اپنے عمل اور زبان کے ذریعہ پیش کریں اور اسلامی نظام کی ترقیات اور حقائق کو ان کے سامنے بیان کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےمعنویت کی تقویت کو حج کےاصلی اور اہم امور میں قراردیتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی پر توکل، مضبوط ایمان، اور اللہ تعالی کے وعدوں پر حسن ظن ، دشوار مراحل سے عبور کرنے اور دشمن کی طاقت کے مقابلے میں خوفزدہ نہ ہونے کے لئے ضروری ہے اور یہ اہم امور حج کے ایام میں حاصل ہوتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امت مسلمہ کے دشمنون کی طرف سے پاکستان، افغانستان ،عراق، بحرین اور شام میں شیعہ و سنی کے بہانے جنگ افروزی اور سیکڑوں بےگناہ افراد کے قتل عام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تسلط پسند طاقتیں بالخصوص امریکہ کو اپنے ناجائز مفادات تک پہنچنے کے لئے دوسرے ممالک میں تباہیو ویرانی پھیلانے اور بے گناہ افراد کے قتل کرنے پر کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی۔

رہبر معظم کی حج کے کارکنوں اور اہلکاروں سے ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شام کے حالات اور حالیہ ہفتوں میں علاقہ میں امریکہ کی طرف سے جنگ افروزی کے سلسلے میں دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ بظاہر اپنے قومی مفادات اور درحقیقت صہیونی حکومت اور بڑے سرمایہ داروں کے مفادات کے لئے دوسرے ممالک اور دوسری قوموں کے حقوق پائمال کرنے کے لئے جنگ افروزی کے لئے تیاررہتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شام کے بارے میں امریکہ کے نئےمؤقف کو مکر و فریب اور سیاسی بازی سے دور اور سنجیدگی پر مشتمل ہونے کی امید و توقع ظاہر کرتے ہوئے فرمایا: اگر ایسا ہو تو گویا امریکہ اپنے چند ہفتوں کے غلط، منہ زور اور یکطرفہ مؤقف سے پیچھے ہٹ گیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران ، دقت اور ہوشیاری کے ساتھ علاقہ کے حالات پر قریبی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اس حساس علاقہ میں ہم ایک عظیم قوم ہیں اور ہمیں اپنے اعلی انسانی اور اسلامی اہداف کو اسلام کی بنیاد پر دوسروں کے سامنے پیش کرنا چاہیے اور دنیا کو اسلام کے اعلی انسانی اصولوں کی طرف راغب ہونے کی دعوت دینی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلام کے نتائج کی بنیاد پر حرکت کے لئے قوم کے اندرونی اقتدار کی ضرورت ہے جو پختہ ایمان، عوام کے باہمی اتحاد، حکام کی صحیح کارکردگی، عوام اور حکام کے درمیان ہمدلی و ہمدردی اور اللہ تعالی پر توکل و بھروسہ کے ذریعہ حاصل ہوسکتی ہے۔

رہبر معظم کی حج کے کارکنوں اور اہلکاروں سے ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عقل، معنویت، توکل، حرکت اور عمل کو اندرونی اقتدار کی ساخت کے لئے پانچ بنیادی عناصر قراردیتے ہوئے فرمایا: اس راہ پر اسلامی نظام کی حرکت اس کے روزافزوں اقتدار کا باعث اور علاقہ کے حالات پر اس کے یقینی طور پر اثر انداز ہونے کا سبب بنےگی جیسا کہ اب تک ہوا ہے۔

اس ملاقات کے آغاز میں ولی فقیہ کے نمائندے اور ایرانی حجاج کے سرپرست حجۃ الاسلام والمسلمین قاضی عسکر نے ہفتہ حج اور عشرہ کرامت کی مناسبت سے مبارکباد پیش کی اور حج کی اسٹراٹیجک دستاویز کی تدوین، قرآن مجید پر زیادہ سے زیادہ توجہ پر اہتمام ، حج پر جانے سے پہلے زائرین کے اندر روحی تغیر و تحول پیدا کرنے کی تلاش و کوشش، زائرین کے حقوق کا دفاع، حج سے منسلک موضوعات کے سلسلے میں تحقیق ، تخصصی سمینار کا انعقاد، حج قافلوں کے علماء کی علمی سطح کے ارتقاء ، عربی زبان کی کلاسوں کے انعقاد،اورگذشتہ پروگراموں کی آسیب شناسی اور تجربات کی تدوین کو بعثہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کی اہم سرگرمیوں میں قراردیا۔

اسلامی ثقافت و ارشاد کے وزیر جناب جنتی نے بھی اپنی رپورٹ میں حج سے منسلک اداروں کی کارکردگی، تلاش و کوشش، اجراء ، باہمی تعاون اور زائرین کو خدمت باہم پہنچانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حج ایرانی اسلامی ثقافت کو دیگر قوموں تک پہنچانے اورفروغ دینے کا بہترین موقع ہے۔

انھوں نے حج کے معارف، اسرار اور فلفسہ کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئےکہا: اسلامی جمہوریہ ایران کی دینی و علمی شخصیات اور عالم اسلام کی دیگرشخصیات کے درمیان رابطہ، امت اسلامی کے درمیان اتحاد و انسجام کے لئے زیادہ سے زیادہ مؤثر ثابت کرےگا۔

حج ادارے کے سربراہ جناب اوحدی نے بھی کہا کہ اس سال 64000 ایرانی حجاج 500 قافلوں میں حج کے لئے ملک بھر کے 15 ایئرپورٹوں سے روانہ ہورہے ہیں اور بیرون ملک سے بھی 2000 ایرانی حجاج حج سے مشرف ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ ایرانی حجاج کی سہولت کے لئے مکہ و مدینہ میں دو اسپتال دن رات کام کریں گے اور ایرانی حجاج کی خدمت رسانی کے دوسرے امور بھی مکمل کرلئے گئے ہیں۔

Read 1297 times