شام کے اقدام کا خیر مقدم لیکن صہیونی اقدام پر تشویش

Rate this item
(0 votes)

شام کے اقدام کا خیر مقدم لیکن صہیونی اقدام پر تشویشاسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان محترمہ مرضیہ افخم نے آج ہفتہ وار پریس کانفرنس میں شام میں کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں اقوام متحدہ کے انسپکٹروں کی رپورٹ کے بارے میں کہا ہےکہ اس رپورٹ میں یہ تو کہا گيا ہے کہ شام میں کیمیاری ہتھیار استعمال کئے گئے ہیں لیکن یہ نہیں کہا گیا ہےکہ کس نے کیمیاوی ہتھیار استعمال کئے ہيں۔ انہوں نے کہا کہ اسی بناپر ایسی قیاس آرائیاں نہیں ہونی چاہیں جو پروپگينڈوں کا سبب بنیں۔ مرضیہ افخم نے کہا کہ شام کا کیمیاوی ہتھیاروں پر پابندی کے کنونشن میں شامل ہونا ایک مثبت قدم ہے لیکن صیہونی حکومت کے اس کنونشن میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے اب بھی تشویش باقی ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری نے شام کے بارے میں روس کی تجویز کا خیر مقدم کیا ہے، اور عالمی برادری کو چاہیے کہ روس کی تجویز اور جینوا سمجھوتوں کو جنگ سے دوری کے اقدامات کے طورپر تسلیم کرنا چاہیے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اعتدال کی روشیں ہر طرح کے انتھا پسندانہ اقدامات کی جگہ لیے لیں گي جن سے امن عالم کو شدید خطرے لاحق ہیں۔ مرضیہ افخم نے اسلامی جمہوریہ ایران اور امریکی صدر کے درمیاں خطوط کے تبادلے کے بارے میں کہا کہ امریکی صدر نے ڈاکٹر حسن روحانی کو مبارک باد کا خط بھیجا تھا جس کےجواب میں ڈاکٹر روحانی نے مختلف مسائل پر روشنی ڈالی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سربراہی اجلاس کے موقع پر امریکی حکام سے ملاقات کا کوئي پروگرام نہيں ہے اور اگر کسی ملاقات کی ضرورت پیش آئي تو پانچ جمع ایک گروپ کے دائرہ کار میں یہ ملاقات ہوسکتی ہے۔انہوں نے آئي اے ای اے کے سربراہ کے اس الزام کو مسترد کیا کہ ایران ایجنسی کے ساتھ بھرپور تعاون نہیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے جس طرح سے آئي اے ای اے کےساھت تعاون کیا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی اور آئي اے ای اے کے انسپکٹروں کو ایرانی سائٹوں کا معائنہ کرنے کا بھی پورا پورا موقع دیا گیا ہے۔

Read 1304 times