عراقی فوج: عین الاسد سے تمام امریکی لڑاکا فوجیوں کا انخلا

Rate this item
(0 votes)
عراقی فوج: عین الاسد سے تمام امریکی لڑاکا فوجیوں کا انخلا
عراقی جوائنٹ آپریشنز ہیڈ کوارٹر کے ترجمان تحسین الخفاجی نے آج (پیر) کو کہا کہ عین الاسد بیس سے امریکی فوجیوں کا انخلاء مکمل ہو گیا ہے اور صرف مشاورتی دستے باقی رہ گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں ایک عراقی سیکورٹی وفد شمال مشرقی عراقی صوبے اربیل میں واقع الحریر بیس میں داخل ہو گا تاکہ اڈے سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی نگرانی کی جا سکے۔

الخفجی نے زور دے کر کہا کہ عراق سے امریکی لڑاکا فوجیوں کے انخلاء کا باضابطہ اعلان 31 دسمبر (10 دسمبر) کو کیا جائے گا۔

عراقی مسلح افواج کے ترجمان یحییٰ رسول نے بھی ہفتے کے روز اعلان کیا کہ صوبہ الانبار میں عین الاسد اڈہ جس پر امریکی دہشت گرد افواج کا قبضہ تھا، عراقی فوج نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڈے پر صرف مشیر ہیں جو لاجسٹک مدد فراہم کرنے اور عراقی فوج کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اڈے پر موجود بہت سے اڈوں کو غیر ملکی افواج نے مکمل طور پر خالی کرالیا ہے، اور کچھ اڈے عراقی افواج کو رسد کا سامان پہنچانے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں، جن میں ہتھیار، گاڑیاں اور آلات شامل ہیں جو عراقی افواج کو ان کے مشن میں مدد فراہم کرتے تھے۔

تاہم، اڈے سے نکلنے والے فوجیوں کی تعداد اور باقی رہنے والی افواج کی تعداد ابھی تک معلوم نہیں ہے، اور عراقی حکام یہ واضح نہیں کر رہے ہیں۔ تاہم، اس سے قبل،  رابرٹ میک گرک نے کہا تھا کہ کوئی بھی فورس عراق سے نہیں نکلے گی اور اس فورس کا صرف مخصوص کام لڑائی سے تربیت اور مشورہ دینے میں بدل جائے گا۔

عراقی مزاحمتی گروہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ملک میں کسی بھی نام سے امریکی افواج کی موجودگی قبضہ ہے اور جنگی افواج اور مشیروں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
http://www.taghribnews.com/vdcfmydtxw6dmja.k-iw.html
Read 420 times