امریکہ کی دعووں کے برعکس ایران کیخلاف نئی کاروائیاں

Rate this item
(0 votes)
امریکہ کی دعووں کے برعکس ایران کیخلاف نئی کاروائیاں

تہران، ارنا- امریکی صدر نے جھوٹے الزامات اور سفارت کاری کا بگل بجانے کے باوجود ایک بیان میں ایران کے خلاف "قومی ہنگامی حالت" میں مزید ایک سال کی توسیع کر دی۔

ڈوئچے ویلے کے مطابق اس معاندانہ عمل کا پہلی بار اعلان 27 سال قبل کیا گیا تھا۔ اس فیصلے کی بنیاد پر ایران کے خلاف امریکی پابندیاں جاری رہیں گی۔

جو بائیڈن نے جمعہ 4 مارچ کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ 15 مارچ 2022 کے بعد ایران کے خلاف "قومی ہنگامی حالت" مزید ایک سال تک جاری رہے گی۔

امریکی صدر نے  اس بیان میں دعوی کیا ہے کہ ایران کے اقدامات اور پالیسیاں، بشمول میزائلوں کے پھیلاؤ اور پیداوار اور دیگر روایتی اور غیر متناسب ہتھیاروں کی صلاحیتیں، امریکہ کی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور معیشت کے لیے غیر معمولی خطرہ ہیں۔

بائیڈن نے  اپنے دعووں کے آخر میں کہا کہ ان وجوہات کی بناء پر، ایران کے خلاف ایگزیکٹو آرڈر 12957 میں اعلان کردہ قومی ہنگامی حالت کو جاری رکھنا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ  ایران  کیخلاف " قومی ہنگامی حالت" کا اعلان سب سے پہلے اس وقت کے صدر بل کلنٹن نے 15 مارچ 1995 کو ایگزیکٹو آرڈر نمبر 12957 میں کیا تھا۔

Read 361 times