ایرانی سائنسدانوں کے جدید ترین سائنسی تجربات کا بحریہ کے سازوسامان میں استعمال Featured

Rate this item
(0 votes)
ایرانی سائنسدانوں کے جدید ترین سائنسی تجربات کا بحریہ کے سازوسامان میں استعمال

ایڈمیرل شہرام ایرانی نے اتوار کے روز جنوبی شہر بندرعباس میں آرمی کی اسٹریٹجک بحریہ میں بہتر سطح اور زیر زمین جنگی سازوسامان شامل کرنے کے نئے آلات میں ہتھیاروں کی رفتار اور استحکام کو بہت اہم قرار دیا۔

انہوں نے سطحی اور زیر زمین سازوسامان کی ترقی یافتہ صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بحری جہاز جو آج ایرانی بحریہ کے ساتھ دو مختلف سطحوں، سطح اور زیر زمین پر شامل ہوئے ہیں، پہلے سے زیادہ صلاحیتوں کے حامل ہیں اور یہ کہ ان بحری جہازوں کی نقل و حرکت کا نظام جدید ہتھیاروں کی رفتار اور استحکام سے لطف اندوز ہوں۔

ایرانی ایڈمیرل نے کہا کہ تمام آلات کو جدید بنا دیا گیا ہے اور میزائل طاقت کے میدان میں جنگی طاقت کو بہتر بنانے کے لحاظ سے اسے دوگنا کر دیا گیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ سائنسی بنیادوں کے تازہ ترین تجربات جو اس میدان میں ہمارے سائنسدانوں کے ہاتھ پہنچ چکے ہیں، اس سازوسامان پر لاگو کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آبدوزوں کے میدان میں غدیر آبدوز جو کہ ہمارے علاقے میں مکمل طور پر کام کرنے والی آبدوز ہے، بحریہ کی جنگی افواج میں شامل ہو گئی ہے۔

انہوں نے اسٹرٹیجک بحریہ کے ڈرون بردار جہازوں کے بیڑے کا حوالہ دیا اور کہا کہ ڈرون بردار بحری جہازوں کے بیڑے کو شمالی بحر ہند میں فوج کے کمانڈر انچیف کی موجودگی میں ایک مشق کے دوران ظاہر کیا گیا اور اس کا آپریشنل کام شروع ہوا اور اس علاقے میں موجود بحری بیڑے کو پہلے سے زیادہ صلاحیتوں کے حامل نئے تیار شدہ ڈرونز سے لیس کیا گیا ہے۔

Read 322 times