امریکہ نے جمال خاشقجی کے قتل کے مقدمہ میں سعودی ولی عہد کو مستثنیٰ قرار دے دیا

Rate this item
(0 votes)
امریکہ نے جمال خاشقجی کے قتل کے مقدمہ میں سعودی ولی عہد کو مستثنیٰ قرار دے دیا

مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا ٹوڈے کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی حکومت نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو صحافی جمال خاشقجی کے قتل کیس میں استثنیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ امریکی محکمہ انصاف نے ایک قانونی مشاورتی رائے میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو جمال خاشقجی کے قتل کے الزامات کے معاملے میں استثنیٰ حاصل ہے۔

سعودی ولی عہد کے خلاف مقدمہ خاشقجی کی منگیتر خدیجہ چنگیز اور "ڈیموکریسی ان دی عرب ورلڈ" تنظیم نے واشنگٹن کی وفاقی عدالت میں دائر کیا تھا۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وکیل "مائیکل کیلوگ" نے امریکی عدالت سے کہا کہ وہ جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے بن سلمان کے نئے عہدے کی وجہ سے ان کے خلاف الزامات کو ختم کرے۔ واشنگٹن میں ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی فیڈرل کورٹ کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں بن سلمان کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ محمد بن سلمان کی سعودی وزیراعظم کے طور پر تعیناتی سے اس بات میں ذرا بھی شک باقی نہیں رہتا کہ سعودی ولی عہد کو استثنیٰ حاصل ہے۔

یاد رہے کہ خاشقجی کی منگیتر خدیجہ چنگیز نے اس خبر کے چند منٹ بعد ٹوئٹ میں لکھا کہ جمال آج پھر انتقال کر گئے۔ ہم نے سوچا کہ شاید امریکہ میں انصاف کی روشنی چمکے گی، لیکن پھر پیسہ پہلے نمبر پر آیا۔ یہ وہ دنیا ہے جسے جمال نہیں جانتا تھا اور میں بھی نہیں جانتی۔

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے بھی اس مسئلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قانونی فیصلہ ہے جو وزارت خارجہ نے روایتی بین الاقوامی قانون کے قائم کردہ اصولوں کی بنیاد پر کیا ہے اور اس کا اس معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Read 305 times