تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج القرآن کے شہر اعتکاف سے عشق الٰہی اور لذت توحید کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی نافرمانیاں بڑھ جائیں تو رحمتیں اور برکتیں اُٹھ جاتی ہیں۔ اُمت آج ایسے ہی المیہ سے دو چار ہے۔ رمضان المبارک بالخصوص آخری عشرہ خود شناسی، خوداحتسابی اور قرب الٰہی کے حصول کا ذریعہ ہے۔ اُمت غفلت کی زندگی ترک کر دے، یہ تباہی کا راستہ ہے، توبہ سے اللہ کو راضی کیا جائے۔ انہوں نے نوجوانوں کو بطور خاص نصیحت کی قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں اپنے اخلاق و کردار سنواریں۔ دین کے عشق اور سیرت مصطفیؐ کی محبت میں دنیا و آخرت کی کامیابی ہے۔ مشکلات میں عشق الٰہی کا پتہ چلتا ہے، راہ حق میں تکلیفیں برداشت کرنیوالے منزل پا لیتے ہیں۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے مولائے کائنات حضرت علی ؑکے یوم شہادت کی نسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علی ؑکی شہادت اسلامی تاریخ اور امت مسلمہ کا ایک المیہ ہے، امت آج بھی اس زخم کا دکھ سہہ رہی ہے، حضرت علی ؑاصولوں، عدل و انصاف اور شجاعت کا پیکر تھے۔ آپ ؑکی شہادت نے امت مسلمہ کو یہ پیغام دیا کہ دنیا کی فانی خواہشات کے بجائے آخرت کی کامیابی کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں۔ حضرت علی ؑکی زندگی میں ہمیں بے شمار ایسے اصول ملتے ہیں جو آج بھی ہماری اجتماعی زندگی کیلئے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ ان کی تعلیمات میں صبر، تحمل، عدل، انصاف، اور انسانیت کی خدمت کا درس ملتا ہے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی شہادت کے بعد بھی آپ کی تعلیمات امت مسلمہ کی رہنمائی کیلئے زندہ ہیں۔ منہاج القرآن کے شہر اعتکاف میں 50 فیصد سے زائد نوجوان شریک ہوئے۔ 5ہزار کے لگ بھگ خواتین شریک ہیں، 15ہزار افراد کے سحر و افطار کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے مولائے کائنات حضرت علی ؑکے یوم شہادت کی نسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علی ؑکی شہادت اسلامی تاریخ اور امت مسلمہ کا ایک المیہ ہے، امت آج بھی اس زخم کا دکھ سہہ رہی ہے، حضرت علی ؑاصولوں، عدل و انصاف اور شجاعت کا پیکر تھے۔ آپ ؑکی شہادت نے امت مسلمہ کو یہ پیغام دیا کہ دنیا کی فانی خواہشات کے بجائے آخرت کی کامیابی کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں۔ حضرت علی ؑکی زندگی میں ہمیں بے شمار ایسے اصول ملتے ہیں جو آج بھی ہماری اجتماعی زندگی کیلئے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ ان کی تعلیمات میں صبر، تحمل، عدل، انصاف، اور انسانیت کی خدمت کا درس ملتا ہے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی شہادت کے بعد بھی آپ کی تعلیمات امت مسلمہ کی رہنمائی کیلئے زندہ ہیں۔ منہاج القرآن کے شہر اعتکاف میں 50 فیصد سے زائد نوجوان شریک ہوئے۔ 5ہزار کے لگ بھگ خواتین شریک ہیں، 15ہزار افراد کے سحر و افطار کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔