
سلیمانی
ایران کے ڈپٹی اسپیکر کا سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں کو دی جانے والی غیر انسانی سزائے موت کی مذمت
ایران کے ڈپٹی اسپیکر نے سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں کو دی جانے والی غیر انسانی سزائے موت کی مذمت کرتے ہوئے، عالمی برداری سے خاموشی توڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر علی نیکزاد نے کہا کہ یہ ایوان سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں کو دی جانے والے غیر انسانی سزاؤں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری سے توقع ہے کہ وہ سعودی عرب میں انجام پانے والے اس غیر انسانی اقدام پر اپنی خاموشی توڑے گی، اگرچہ انسانی حقوق کا دم بھرنے والی عالمی برادری اور این جی اوز سے ہمیں زیادہ امید نہیں ہے کہ وہ سعودی عرب کے اس غیر انسانی اقدام پر موثر ردعمل ظاہر کریں گی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے ہفتے کے روز اکیاسی افراد کو سزائے موت دئے جانے کی خبر دی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ ان افراد کو دہشتگردی میں ملوث ہونے اور منحرف و گمراہ کن عقائد رکھنے کے باعث سزا دی گئی ہے۔
جبکہ آل سعود مخالف تنظیموں اور مقتولین کے اہل خانہ آل سعود کے اس الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انکے پیاروں کو صرف اس لیے موت کی نیند سلا دیا گیا کہ وہ آل سعود کے ظلم و جبر کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے اپنے بنیادی حقوق کا مطالبہ کر رہے تھے
.taghribnews.
« وَ نُرِيدُ أَنْ نَمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَ نَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَ نَجْعَلَهُمُ الْوارِثِينَ»
اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ جن لوگوں کو زمین میں کمزور بنادیا گیا ہے ان پر احسان کریں اور انہیں لوگوں کا پیشوا بنائیں اور زمین کا وارث قرار دیدیں
سوره قصص5
محبت اھلبیت (ع) کے آثار
رسول اکرم ! پروردگار جس شخص کو ھم اھلبیت (ع) کے ائمہ کی محبت عنایت کردے گویا کہ اسے دنیا و آخرت کا سارا خیر حاصل ھوگا لھذا کوئی شخص اپنے جنتی ھونے میں شک نہ کرے کہ ھم اھلبیت (ع) کی محبت میں بیس خصوصیات پائی جاتی ہیں، دس دنیا میں اور دس آخرت میں ۔
دنیا کی دس خصوصیات میں زھد، حرصِ عمل، دین میں تقویٰ ، عبادت میں رغبت، موت سے پہلے توبہ ، نماز شب میں دلچسپی، لوگوں کے اموال کی طرف سے بے نیازی، اوامر و نواھی پروردگار کی حفاظت، دنیا سے نفرت اور سخاوت شامل ہیں کہ ان صفات کے بغیر محبت اھلبیت (ع) ایک لفظ بے معنی ہے۔
اور آخرت کے دس فضائل میں یہ ہیں:
۱۔اس کا نامہ اعمال نشر نہ ہوگا۔
۲۔اسے میزان کا سامنا نہ ہوگا۔
۳۔اس کا نامہ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا۔
۴۔اسے جہنم سے نجات کا پروانہ دیا جائے گا۔
۵۔اس کا چہرہ سفید اور روشن ہوگا۔
۶۔اسے لباس جنت پنھایا جائے گا۔
۷۔اسے سو افراد کی شفاعت کا حق دیا جائے گا۔
۸۔خدا اس کی طرف رحمت کی نگاہ کرے گا۔
۹۔اسے جنت کا تاج پہنایا جائے گا۔
۱۰۔وہ جنت میں بلاحساب داخل کیا جائے گا۔
کیا خوش نصیب ہیں میرے اہلبیت (ع) کے چاہنے والے۔( خصال ص 515/1 ) روایت ابوسعید خدری، روضہ الواعظین ص 298)۔
رسول اکرم ! جو آل محمد کی محبت پر مرجائے وہ شہید مرتاہے۔
جو آل محمد کی محبت پر مرجائے اس کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔
جو آل محمد کی محبت پر مرجائے وہ توبہ کرکے دنیا سے جاتاہے۔
جو آل محمد کی محبت پر مرجائے وہ مومن کامل الایمان مرتاہے۔
جو آل محمد کی محبت پر مرجائے اسے ملک الموت اور اس کے بعد منکر و نکیر جنت کی بشارت دیتے ہیں۔
آگاہ ھوجاؤ جو آل محمد کی محبت پر مرجائے وہ جنت کی طرف اس شان سے لے جایا جاتاہے جیسے عورت اپنے شوہر کے گھر کی طرف۔
آگاہ ہوجاؤ جو آل محمد کی محبت پر مرجاتاہے اس کی قبر میں جنت کے دو دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔
آگاہ ہوجاؤ جو آل محمد کی محبت میں مرجاتاہے پروردگار اس کی قبر کو ملائکہ رحمت کی زیارت گاہ بنادیتاہے۔
آگاہ ہوجاؤ جو آل محمد کی محبت میں مرجاتاہے وہ سنت رسول اور جماعت ایمان پر دنیا سے جاتاہے۔( کشاف 3 ص 403 ، فرائد السمطین 2 ص 255 / 524 ، ینابیع المودة 2 ص 333 / 972 ، العمدہ ص 54 / 52، بشارة المصطفیٰ ص 197 روایت جریر بن عبداللہ ، جامع الاخبار ص 473 / 1335، احقاق الحق 9 ص 487 روایت جریر بن عبیداللہ البجلی)۔
امام علی (ع) ، حارث ! تمھیں ہم اہلبیت (ع) کی محبت تین مقامات پر فائدہ پھنچائے گی ، ملک الموت کے نازل ھوتے وقت قبر میں سوال و جواب کے وقت اور خدا کے سامنے حاضری کے وقت (اعلام الدین ص 461 روایت جابر جعفی عن الباقر (ع))۔
امام علی (ع)! جو ہم اہلبیت (ع) سے محبت کرے گا، اس کا حسن عمل عظیم اور میزان حساب کا پلہ سنگین ہوگا ، اس کے اعمال مقبول ہوں گے اور اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے اور جو ہم سے بغض رکھے گا اس کا اسلام بھی کام نہ آئے گا ۔( مشارق انوار الیقین ص 51 روایت ابوسعید خدری)۔
جامع مسجد الجزایر
مسجد جامع الجزایر کو مسجدالحرام و مسجدالنبی(ص) کے بعد عالم اسلام کی تیسری بڑی مسجد ہونے کا اعزاز حاصل ہے جو مشرقی الجزایر میں واقع ہے۔ اس مسجد کا مینار ۲۶۷ میٹر بلند ہے اور ۴۳ فلور پر مشتمل اس مینار میں لفٹ لگا ہوا ہے. اسلامی طرز تعمیر کی شاہکار اس مسجد کو دو ایکڑ پر تعمیر کی گیی ہے جسمیں ایک لاکھ بیس ہزار نمازیوں کی گنجایش موجود ہے اور اس کے کارپارکنگ میں دو ہزار گاڑیوں کی گنجایش موجود ہے۔/
ایران کا صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کا مطالبہ/ ایران کا جواب دینے کا حق محفوظ
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے نام اپنے خط میں شام میں اسرائيل کے دہشت گردانہ حملے میں ایران کے دو فوجی مشیروں کی شہادت کی مذمت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے نے اپنے خط میں اسرائيل کے دہشت گردانہ حملے میں دو ایرانی فوجی مشیروں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کے بہیمانہ اور ہولناک جرائم کی بھر پور مذمت کرنی چاہیے۔ انھوں نے شام پر اسرائیلی حملوں کو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا کہ اسرائيل عالمی اور علاقائی امن و سلامتی کے لئے بہت بڑا خطرہ بن گيا ہے۔ مجید تخت روانچی نے کہا کہ شام میں ایرانی فوجی مشیروں کو شہید کرنے کے اقدامات کی تمام ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے اور ایران اس سلسلے میں مناسب وقت میں مناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
سعودی عرب کی ظالم و جابراور فرعونی حکومت نے 81 افراد کے سر قلم کردیئے
مہر خبررساں ایجنسی کی الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کی امریکہ، اسرائیل اور داعش نواز یزیدی ، معاویائی اور فرعونی حکومت نے 81 افراد کے سر تن سے جدا کردیئے ہیں ۔ سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کی ظالم و جابراور فرعونی حکومت نے 81 افراد کے سروں کو تن سے جدا کردیا ہے۔
سعودی عرب نے ان افراد پر گمراہ اور شیطانی افکار رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی گردنوں کو کاٹ دیا ۔ سزائے موت پانے والوں میں 7 یمنی شہری، 1 شامی شہری اور ایک 13 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ باقی افراد کا تعلق سعودی عرب کے علاقہ قطیف سے بتایا جاتا ہے جہاں شیعہ مسلمان آباد ہیں۔
2 ماہ میں 47 یمنی بچے جاں بحق اور زخمی
یونیسیف نے ایک بیان میں کہا کہ 2022 کے گزشتہ دو مہینوں میں یمن کے مختلف حصوں میں کم از کم 47 بچے ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی تحقیقات کے مطابق یمن میں جنگ (سات سال قبل) شروع ہونے کے بعد سے اب تک 10,200 سے زائد بچے ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں جو کہ شاید اس سے کہیں زیادہ تعداد ہے۔
رشیا ٹوڈے کے مطابق ، بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن میں تشدد، غربت اور بدحالی پھیل چکی ہے اور اس کے لاکھوں بچوں اور ان کے خاندانوں کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوئے ہیں، اور اب وقت آگیا ہے کہ یمنیوں اور ان کے بچوں کے لیے دیرپا سیاسی حل تلاش کیا جائے۔ امن اور سلامتی کے وہ حقدار ہیں۔
یمن کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں عرب لیگ کی جارحیت کے آغاز کے بعد سے، یمن میں صحت، اقتصادی، تعلیمی وغیرہ شعبوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور یمنیوں کی بڑی تعداد بے گھر ہوئی ہے، جن میں سے 3.3 ملین سے زیادہ اسکولوں اور کیمپوں میں رہتے ہیں۔ یہ متعدی امراض اور ہیضہ کے پھیلاؤ کا سبب بنی ہے۔
یمن میں 2500 سے زائد اسکول بھی ناقابل استعمال ہیں اور فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں یا پناہ گزینوں کی پناہ گاہیں بن چکے ہیں۔
ترکی میں ناجائز صیہونی صدر کے دورہ کے خلاف عوامی مظاہرے
ترکی کے کئی شہروں اور علاقوں میں ناجائز صیہونی ریاست کے صدر اسحاق ہرتزوگ کے دورہ ترکی کی مذمت کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر مظاہرے دیکھنے میں آئے اور نعرہ لگایا کہ "ہم سب قاسم سلیمانی ہیں"۔
انقرہ، استنبول، غازیانتپ، بردور اور دیگر کئی شہروں میں مظاہرین نے صیہونیوں کے پرچم کو نذر آتش کیا اور فلسطین، حزب اللہ اور انصار اللہ کے جھنڈے اور شہید لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کی تصویریں اٹھائیں اور نعرے لگائے۔
" اسرائیل مردہ باد" اور " امریکہ مردہ باد" کے نعرے اور مزاحمتی تحریکوں کی حمایت اور صہیونیوں کے خلاف جہاد کی دعوت دینے والے نعرے، جن میں "ہم سب قاسم سلیمانی ہیں"، "جہاد کو سلام" اور "حزب اللہ کو سلام" جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
ترک شہروں میں ہرتزوگ کے دورے کے خلاف گزشتہ بدھ سے مسلسل مظاہرے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق، ترک کارکنوں نے ایئرپورٹ روڈ پر اسرائیلی پرچم کو آگ لگا دی، جہاں ہرتزوگ کا طیارہ انقرہ میں اترا، اور فلسطینی پرچم بلند کیا۔
اسحاق ہرتزوگ بدھ کے روز ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں اترے تھے۔ ان کا دورہ ترکی 2008 کے بعد کسی اسرائیلی رہنما کا پہلا دورہ ہے اور اس نے ترک شہریوں، فلسطینی عوام اور مزاحمتی گروپوں کے ساتھ ساتھ خطے کی مسلم اقوام کی طرف سے مذمت کی لہر دوڑائی ہے۔
taghribnews
شیخ ابراہیم زکزکی کو بیرون ملک علاج کے لئے پاسپورٹ دینے سے حکومت کا انکار
نائیجریا کے مشہور و معروف عالم دین شیخ ابراہیم زکزکی کو بیرون ملک علاج کے لئے پاسپورٹ سمیت ضروری کاغذات دینے سے حکومت انکار کر رہی ہے۔
وہ اور انکی اہلیہ بیمار ہیں اور انہیں جلد سے جلد اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت ہے تاکہ علاج شروع ہو سکے۔ انکے خون میں سیسا اور کیڈمیئم کی مقدار خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔
کنسرنڈ ابوجا انڈیجینس نامی گروہ کے مطابق نائیجریا کے عوام اپنے رہبر کے خلاف حکومت کے ظالمانہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے انہیں سفر کے لئے ضروری کاغذات فورا دیئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
کنسرنڈ ابوجا انڈیجینس نامی گروہ کا کہنا ہے کہ شیخ ابراہیم زکزکی نے قانون کی پوری طرح پابندی کی ہے، اس لئے عدالت اس معاملے میں مداخلت کرے اور انہیں بیرون ملک علاج کے لئے ضروری کاغذات دلوائے۔ اس گروہ کا کہنا ہے کہ شیخ زکزکی اور انکی اہلیہ کے علاج کے لئے بیرون ملک سفر میں تاخیر انکے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
کادونا ہائی کورٹ نے شیخ زکزکی اور انکی اہلیہ کو 28 جولائی 2021 کو رہا کر دیا تھا۔
شیخ زکزکی نے نائیجریائی حکومت کے پاسپورٹ دینے سے انکار پر اسے عدالت میں کھینچ لیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دسمبر 2015 میں نائیجریائی فوجیوں نے زاریا میں بقیۃ اللہ امام باڑے پرحملہ کر اہل بیت کے سیکڑوں چاہنے والوں کا قتل عام کیا۔ اس قتل عام کے دوران شیخ زکزکی کے تین بیٹے بھی شہید ہوگئے۔ تھے۔ نائیجریائی فوجیوں کی بربریت کے نتیجے میں شیخ زکزکی اور انکی اہلیہ بھی شدید زخمی ہوگئے تھے۔
.taghribnews.
رہبر معظم انقلاب اسلامی کا یورپ میں اسلامی طلباء کی انجمنوں کی یونین کے اجلاس میں پیغام
رہبر معظم کے دفتر کی اطلاعات کے مطابق، یورپ میں اسلامی طلبہ تنظیموں کی یونین کے 56ویں سالانہ اجلاس کے آغاز میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کا پیغام ان طلبہ کو پڑھ کر سنایا گیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
﷽
عزیز طلباء،
ان دنوں سیاسی اور عسکری واقعات دنیا کے اسی تاریخی موڑ کا حصہ ہیں جس کے بارے میں سوچا گیا تھا۔ اس مرحلے پر ہماری عظیم قوم کے اشرافیہ پر خصوصی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ محاذوں اور لائن اپ کو پہچاننا اور صحیح پوزیشن کا انتخاب، قلیل مدتی ذمہ داری اور صحیح محاذ کے حق میں پیش رفت کے لیے منصوبہ بندی کرنے کی تیاری ان کا درمیانی مدت کا کام ہے۔
پیارے نوجوانو، آپ دونوں طبقوں میں چمک سکتے ہیں اور ان انجمنوں میں امید پیدا کر سکتے ہیں جو مبارک اسلام کے نام سے مزین ہیں۔
میں اللہ تعالی سے آپ کی بڑھتی ہوئی کامیابیوں کے لیے دعا گو ہوں۔
سید علی خامنہ ای
11 مارچ 2014
.taghribnewsl