رپورٹ کےمطابق قائد انقلاب اسلامی کے بیانات پرمشتمل کتاب( ما منتظریم، خورشید مہدویت درمنظومہ فکری حضرت آیت اللہ خامنہ ای) میں آیا ہے۔
حقیقی اسلام وہ اسلام ہےکہ جس سےابوجہل جیسےافراد کو ڈرنا چاہیے۔ اگرایک ایسا اسلام ہو کہ جس سے ابوجہل اورابوسفیان جیسے لوگ نہ ڈریں اوراس کے دشمن نہ ہوئے تواس اسلام کےاسلام ہونے میں شک کرنا چاہیے۔ جس اسلام سےکمزوراورمحروم طبقے کے افراد امید نہ رکھتے ہوں وہ اسلام نہیں ہے۔ وہ اسلام کہ جو پوری دنیا میں مظلوموں کی پوشیدہ آرزووں کا احیاء نہ کرے تواس اسلام کے دین اسلام ہونےمیں شک کرنا چاہیے۔ پوری دیندارانسانیت، صلح کی منتظرہے اورتمام مسلمان، مہدی موعود کے منتظرہیں اورمسلمانوں کی نظرمیں امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی خصوصیت یہ ہے:«یملاً الله به الارض قسطا و عدلا کما ملئت ظلما و جورا» یعنی عدل وانصاف کا قیام، معاشرے میں عدل کا قیام اورزمین سے ظلم وستم کا خاتمہ ، حضرت امام مہدی موعود علیہ السلام کی خصوصیت ہے۔ جس اسلام میں عدل وانصاف کے لیےکوشش اورظلم کے ساتھ جنگ نہ ہو وہ کس طرح اسلام ہوسکتا ہے اوربشریت اس کی جانب حرکت کرے؟ بشراس چیزکی جانب حرکت کرتی ہےکہ جس کا مظہرامام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کا مقدس وجود ہو اوروہ ایسی ہستی کانام ہے کہ جس کا متواتراحادیث میں تذکرہ آیا ہے کہ وہ دنیا کو عدل وانصاف سےبھردے گا اورظلم وستم کا خاتمہ کردے گاـ (1)
آپ جب امام زمانہ علیہ السلام سےمربوط روایات ، دعاوں اورزیارات کو پڑھتے ہیں تودیکھتے ہیں کہ ان میں کس چیزکو اہمیت دی گئی ہے: «وأنت الّذی تملاً الارض قسطا و عدلا بعد ما ملئت ظلما و جورا) میں نے پہلےبھی عرض کیا تھا کہ دو مقامات کےعلاوہ روایات میں کسی اورجگہ پر(بعد ما ملئت ظلما وجورا) نہیں آیا ہے بلکہ (کما ملئت ظلما وجورا) آیا ہے۔ ان دو مقامات میں سے ایک مقام وہ زیارت ہے کہ جومعتبرنہیں ہے اوردوسری زیارت ایک حد تک اچھی زیارت ہے البتہ اس کی سند درست نہیں ہے۔
ان تمام روایات اوردعاوں میں امام زمانہ علیہ السلام کے ظہورکے مسئلےکو اس سے مربوط کیا گیا ہے کہ آپ دنیا میں عدل وانصاف قائم کریں گے۔ دنیا کی مشکل بھی یہی ہے کہ اس میں عدل وانصاف نہیں ہے اورآج اس مشکل میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے۔(2)
بشریت کہ جواپنی مکمل پیاس کے ساتھ امام زمانہ علیہ السلام کی منتظر ہے اوروہ مہدی موعود(عج) کا ظہورچاہتی ہے اوران کی منتظرہے۔ اس کے انتظارکی وجہ یہ ہے کہ وہ آئیں تاکہ دنیا کوعدل وانصاف سے بھردیں ۔ (3)
مآخذ :
1.امام زمانہ(ع) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے خطاب )22/12/68
2.اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام اورعہدیداروں سےملاقات کے دوران خطاب /11/1368
3.حضرت امیرالمومنین کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے ایرانی حکام اورمعاشرے کے مختلف طبقوں کے لوگوں سے خطاب