بہترین نیکی قرآن مجید کے رو سے

Rate this item
(0 votes)
بہترین نیکی قرآن مجید کے رو سے

 سورہ بقرہ کی آیت 177 نیک کردار انسانوں کے بارے میں اتری ہے جس میں بہترین نیکی کی خصوصیات بیان کی گیی ہیں: خدا پر ایمان، فرشتوں اور آسمانی کتاب پر ایمان، نماز قائم کرنا، زکوات کی ادائیگی، عھد و پیمان پورا کرنا اور تقوی، حضرت محمد(ص) سے نقل ہوا ہے کہ جو اس آیت پر عمل کرے اس کا ایمان مکمل ہے۔

«لَيْسَ الْبِرَّ أَنْ تُوَلُّوا وُجُوهَكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَلَكِنَّ الْبِرَّ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالْكِتَابِ وَالنَّبِيِّينَ وَآتَى الْمَالَ عَلَى حُبِّهِ ذَوِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينَ وَابْنَ السَّبِيلِ وَالسَّائِلِينَ وَفِي الرِّقَابِ وَأَقَامَ الصَّلَاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ وَالْمُوفُونَ بِعَهْدِهِمْ إِذَا عَاهَدُوا وَالصَّابِرِينَ فِي الْبَأْسَاءِ وَالضَّرَّاءِ وَحِينَ الْبَأْسِ أُولَئِكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُتَّقُونَ؛ نیک کام یہ نہیں کہ اپنا منہ مشرق یا مغرب کی طرف کرو بلکہ نیک کام یہ ہے کہ قیامت، فرشتوں اور آسمانی کتاب پر اور پیغمبروں پر ایمان لائے اور اپنا مال اپنے ہاتھوں کو پسند کرنے کے باوجود اپنے اقربا، یتیموں، مستحقوں، بیچاروں، مانگنے والوں اور بندوں کو آزاد کرنے والوں کو ہدیہ دیں، نماز قایم کرے، زکوات دے اور وعدوں پر عمل کرے اور سختی و نقصان میں اور جنگ میں صبر و اسقامت کا مظاہرہ کریں اور سچ کہا گیا کہ یہی لوگ متقی ہیں»(بقره، 177).

اس آیت بارے طبرسی کا کیا خوب کہنا ہے۔ وہ کہتا ہے جب مسلمانوں کو کہا گیا کہ وہ بیت المقدس سے کعبہ کی سمت رخ موڑیں ، اختلافات مسلمانوں اور یہودیوں میں سراٹھانے لگے، یہودیوں کا خیال تھا کہ مغرب کی طرف رخ کرکے نماز ادا کریں جب کہ مسیحیوں کا خیال تھا کہ مشرق کی طرف۔ اس پر یہ آیت اتری کہ معیار تقوی ہے رخ مغرب و مشرق کی طرف کرنا نہیں۔

ایمان کا کامل ہونا

علامه طباطبایی کا خیال ہے کہ یہ آیت انبیاء سے مخصوص نہیں اگرچہ اس آیت پر مکمل عمل سخت ہے تاہم انبیاء کے علاوہ معصومین اور «اولی الالباب» کے شامل بھی ہیں. «اولوا الالباب» کا معنی صاحبان عقل، اندیشه، ادراک و بصیرت رکھنے والے کہ یہ گروہ جاہلوں،نادانوں اور کم فھم افراد کے مقابل ہیں۔

Read 847 times