حج عالمگیر اجتماعیت اور اتحاد بین المسلمین کا مظہر ہے

Rate this item
(1 Vote)

امام جمعہ مراد آباد ھند مولانا سید شہوار حسین نقوی نے کہا ہے کہ حج کا مقصد فقط یہ نہیں کہ انسان خانہ کعبہ کا طواف کرے یا حجر اسود کو بوسہ دے بلکہ حج کا اصل مقصد یہ ہے کہ تمام مسلمان خانہ کعبہ میں جمع ہوں اور اجتماعی عبادت کریں۔ اجتماع کا مقصد یہ ہے کہ ساری دنیا کے مسلمان ایک جگہ جمع ہوکر ایک دوسرے کے حالات سے آگاہ ہوں، ایک دوسرے کے مشکلات کو سمجھیں اور ان کو حل کرنے کی کوشش کریں۔

نئی دہلی میں منعقد دو روزہ بین الاقوامی حج کانفرنس امام جمعہ مراد آباد ھند مولانا سید شہوار حسین نقوی نے کہا: اس کانفرنس کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ لوگوں کو حج کی افادیت سے آگاہ کیا جائے تاکہ وہ سمجھیں کہ خداوند عالم نے ان پر حج کیوں واجب کیا ہے، اس کا مقصد کیا ہے اور کیوں تمام لوگوں کو خداوند عالم نے مکہ میں جمع ہونے کا حکم دیا ہے۔

 

مولانا سید شہوار حسین نقوی نے مزید کہا: اس کانفرنس میں دنیا بھر سے بڑی تعداد میں علما، دانشوران جمع ہوئے تاکہ مسلمانوں کو درپیش مسائل کو عالمی پیمانے پر حل کرنے کی کوشش کی جائے اور دنیا کے حکمرانوں کو اس حقیقت کی طرف متوجہ کیا جائے کہ آج امت مسلمہ جن مسائل سے دو چار ہے ان کو ہم کس طریقہ سے حل کرسکتے ہیں۔

 

اتحاد بین المسلمین کو حج کا بنیادی مقصد قرار دیتے ہوئے مراد آباد کے امام جمعہ نے کہا: اسلام میں اجتماعیت کا واضح تصور ہے اور اس پر کافی زور دیا گیا ہے۔آپ دیکھئے خداوند عالم نے جماعت کا حکم دیا تاکہ ایک محلے کے لوگ ایک جگہ جمع ہوجائیں۔ اسی طرح نماز جمعہ کا حکم دیا گیا تاکہ ایک شہر کے لوگ ایک جگہ جمع ہوجائیں۔ اسی طرح حج کا حکم دیا گیا جو کہ ایک عالمی اجتماع ہے۔ حج میں ساری دنیا کے مسلمان بغیر کسی تفرقہ مذہب و ملت ایک جگہ جمع ہوتے ہیں اور آپسی اختلافات کو بھلا کر ایک اللہ کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے خانہ کعبہ میں حاضر ہوجاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب انسان حج کرنے جاتا ہے تو چاہے امیر ہو، غریب ہو، بادشاہ ہو، فقیر ہو سب ایک لباس میں نظر آتے ہیں۔ وہاں انسان پہچان نہیں پاتا ہے کہ کون امیر ہے اور کون غریب۔ سب لوگ ایک لباس میں ملبوث ہرکر اللہ کی بارگاہ میں ’’لبیک اللٰھم لبیک‘‘ کہتے ہوئے حاضر ہوجاتے ہیں۔ اس سے عالمی سطح پر اتحاد بین المسلمین کی ایک جھلک دیکھنے کو ملتی ہے۔

Read 3496 times