حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ نے عورت کے ساتھ سختی سے پیش آنے سے منع فرمایا ہے اور خولہ بنی اسود کے ایک جواب میں جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ سے سوال کیا گیا کہ عورت کے حقوق کیا ہیں ؟ فرمایا جو خود کھائے تمہیں بھی کھلائے اور تمہیں لباس فراہم کرے اور نہ تمہارے اوپر چلائے ۔
جبکہ دوسری روایت میں فرمایا : میری امت کے اچھے مرد وہ ہیں جو اپنے اہل کی توہین نہیں کرتے ، ان سے انس رکھتے ہیں اور ان پر ظلم نہیں کرتے ۔
اسی طرح گھریلو مشاکل کے حلول کا سب سے بڑا طریقہ صبر و استقامت ہے کیونکہ بے احترامی و سزاواری سے جھگڑا مزید طول پکڑتا ہے اور حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت ہے کہ جس نے اپنی اہلیہ سے ایک لفظ کو برداشت کیا اللہ تعالیٰ اس سے جہنم کی آگ کو دور کرے گا اور جنت واجب کرے گا۔
اور اسی طرح زوجہ کی بے اخلاقی پر صبر کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا جس نے اپنی زوجہ کی اذیت پر صبر کیا اسے اللہ تعالیٰ حضرت ایوب علیہ السلام کے صبر کے برابراجر عطاء فرمائے گا ۔