درس اول
پہلا سبق
قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں
..................................................
فارسی کے حروف تہجی الفبای فارسی
فارسی حروف تہجی میں اردو کے برخلاف " ٹ ، ڈ ، ڑ " کو نہ تو لکھا جاتا ہے اور نہ ہی ان کا تلفظ کیا جاتا ہے ۔ پس "ٹ" کے لئے " ت " ، " ڈ " کے لئے " د " اور " ڑ " کے لئے " ر " لکھا اور بولا جاتا ہے ۔اسی طرح انگریزی کے حرف T اور D کے لئے بالترتیب " ت " اور " د" کی آواز نکلتی ہے۔
فارسی الفبا( الف با ) میں یا فارسی حروف تہجی میں اردو کے مرکب حروف کی بھی کوئی جگہ نہیں ہے اور اردو کے حرف " ہ " اور " ھ " دونوں کا استعمال بطور یکساں کیا جاتا ہے پس بھ ، پھ ، تھ ، جھ ، چھ ، کھ ، گھ ، دھ اور ڈھ کے لئے فارسی بول چال میں کوئی متبادل حروف موجود نہیں ہے ۔
ایک اور اہم بات یہ کہ فارسی الفبا میں اردو کی بڑی " ے " کو چھوٹی " ی " کی طرح ہی تلفظ کیا جاتا ہے اسی طرح اردو کی چھوٹی "ہ" کسی لفظ یا نام کے آخر میں آجائے تو اسے بڑی " ے " کی طرح تلفظ کرتے ہیں ۔چھوٹی " ہ " کو فارسی میں ہائے غیر ملفوظ کہا جاتا ہے یعنی جسے تلفظ نہ کیا جاتا ہو ۔ یعنی چھوٹی " ہ " بڑی میں تبدیل کردی جاتی ہے جیسا کہ عرض کیا گیا فارسی الفبا میں " ء " ہمزہ کو " ی " میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔
اور اب فارسی کے کچھ الفاظ اور ان کے معنی اس وضاحت کے ساتھ کہ " فارسی بول چال " میں تذکیر و تانیث یا مذکر اور مؤنث کے لئے تمام ضمائر اور فعل ایک ہی طرح سے لکھے اور بولے جاتے ہیں:
آمد آیا / آئی
رفت گیا / گئی
گفت کہا
من میں
شما تم / آپ ( یہ لفظ ملکیت کو بھی ظاہر کرتا ہے ۔ تمہارا ، تمہاری ، تمہارے )
بود تھا / تھی
اگلے درس میں انہی الفاظ کی مدد سے کچھ مختصر جملے بنانا سکھائیں گے تا ہم بہتر ہوگا کہ آج کے اس پہلے سبق کو اچھی طرح سے ذہن نشین کرلیں ۔ خدا نگہدار