درس سوّم - تیسرا سبق

Rate this item
(2 votes)

آئیے فارسی سیکھئے

درس سوّم - تیسرا سبق

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

آج کے درس میں ہم مصدر اور فعل کے بارے میں آپ کو بتائیں گے لیکن اس سے پہلے یادآوری کرادیں کہ فارسی میں حروف تہجی کوالفبا ( الف با) کہتے ہیں اور گرائمر کے لئے دستور زبان کا لفظ استعمال ہوتا ہے ۔فارسی الفبا سے آشنائی اور ان کی ادائیگی کے طریقے سےآپ کو واقف کراچکے ہیں ۔آپ جانتے ہی ہیں کہ کسی زبان کو سیکھنے کے لئے پہلے مرحلے میں حروف کی پہچان کرائی جاتی ہے ۔اس کے بعد لفظوں سے آشنا کراتے ہیں اور تیسرے مرحلے میں افعال کے بارے میں گفتگو ہوتی ہے ۔دو مرحلے آپ طے کرچکے ہیں اب تیسرے مرحلے میں فعل پر گفتگو کررہے ہیں عموما" زمان کے لحاظ سے فعل کی کئی قسمیں بیان کی جاتی ہیں ۔ماضی حال اور مستقبل ان کی آگے جا کر مزید تقسیم ہوتی ہے ۔جیسے ماضي قریب ، ماضي بعید و غیرہ افعال کی اس تقسیم کے بعد اب ہم آپ کو مصدر کے بارے میں بتا رہے ہیں ۔کسی بھی کلام کی بنیاد اور اساس مصدر پر ہوتی ہے فارسی میں مصدر کو دو طریقوں سے پہچانا جاتا ہے ۔دن اور تن جیسے :

آمدن آنا

رفتن جانا

خوردن کھانا

گفتن کہنا

اردو میں مصدر کی شناخت " نا " سے ہوتی ہے ۔جیسے کھانا ، پینا ، سونا ، جاگنا ، رونا اور مصدر کی مدد سے ہی باقی جملے بنائے جاتے ہیں ۔ اور مصدر سے فعل ماضی بنانے کا طریقہ : آمدن کے آخر سے " ن" کو حذف کردیں

آمد آیا

رفتن کے آخر سے " ن " کو حذف کردیں رفت

گیا آمدن سے آمد یعنی آیا

رفتن سے رفت یعنی گیا

آمدن سے فعل ماضي کے پیش نظر ایک جملہ بنائیے ۔ مثال : امام آمد

یعنی امام آگئے

رفتن فعل ماضی کے پیش نظر سے ایک جملہ بنائیے مثال : شاہ رفت

یعنی شاہ چلا گیا

مذکورہ بالا دو نوں جملے فعل ماضي کے تناظر میں بنائیے گئے آپ مزيد جملے بنا کر

تمرین کیجئے ۔ خدا نگهدار

Read 3598 times