پانچواں سبق _ درس پنجم

Rate this item
(2 votes)

آئیے فارسی سیکھئے

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

پانچواں سبق _ درس پنجم

آپ کو یاد ہوگا کہ ہم نے ضمیر متکلم اور مصدر کی مدد سے کچھ جملے بنانا آپ کو سکھائے تھے اور اس کے ساتھ ہی آپ کو دعوت دی تھی کہ آپ بھی اسی طرح دیگر جملے بنائیں امید ہے کہ آپ نے یہ مشق بخوبی انجام دی ہوگي ۔ اس سے قبل کہ آج کے درس پر ایک نظر ڈالی جائے ایک بار پھر فعل مصدر اور فعل ماضی پر ایک مختصر اور اجمالی نگاہ ڈال رہے ہیں۔

مصدر فارسی دستور کے مطابق " دن" اور " تن " سے پہچانا جاتا ہے یعنی :" آمدن ۔ رفتن " پہلے لفظ میں آپ نے " دن " سے پہچان کی اور دوسرے لفظ میں تن سے ،مصدر کے آخر سے " ن" کو اگر حذف کردیا جائے تو ہم پہلے ہی عرض کرچکے ہیں جو حاصل مصدر ہوگا وہ فعل ماضی کہلائے گا ۔ مثال ایک بار پھر آپ کو دئے دیتے ہیں ۔

" آمدن "

اس سے جو فعل ماضی ہمیں ملے گا وہ ہوگا: " آمد" یعنی " آیا "

" رفتن "

اس کا فعل ماضی ہوگا: " رفت" یعنی " گیا"

" نوشیدن"

اس سے فعل ماضي جو بنایا جائے گا : " نوشید" یعنی " پیا "

" گفتن"

اس کا فعل ماضی ہوگا: " گفت" یعنی " کہا"

فعل ماضي کے ساتھ آپ ضمیر غائب یا شخص غائب کا نام لے سکتے ہیں اس کی مثال ہم پہلے ضمیر سے دے رہے ہیں :

" او آمد " یعنی " وہ آیا " یا " آئی "

ایک بار پھر وضاحت کردیں اس بات کی کہ فارسی میں مذکر اور مؤنث چونکہ موجود نہیں ہے لہذا تمام افعال یکساں استعمال کئے جاتے ہیں ۔یہاں پر ہم " او " کی جگہ اسم لگاتے ہیں ۔

احمد نوشید احمد نے پیا

امجد رفت امجد گیا

علی گفت علی نے کہا

یہاں ایک بار پھر بھی وضاحت کردیں کہ آپ یہاں "احمد" ، " امجد" اور "علی" کی جگہ "رضیہ"، " مرضیہ " یا " صدیقہ " لگاسکتے ہیں اور فعل میں فرق نہیں پڑے گا۔ صرف اردو ترکیب کے حساب سے ، مثلا" مرضیہ نے چائے پی، رضیہ گئی اور صدیقہ نے کہا۔ خوردن ، نوشیدن ، رفتن اور گفتن کی مثال آپ ایک بار پھر دیکھیں ۔

پوشیدن ، نوشتن ، دیدن ، شکستن ، خندیدن ،گریستن ، دادن ، گرفتن

ان الفاظ کے معنی انشاء اللہ آگے چل کر بتائیں گے ۔آپ یقینا" اب تک فارسی کے سادہ اور آسان جملہ بنانے میں ضروری مہارت حاصل کرچکے ہیں اور یہ بھی آپ نے ذہن نشین کرلیا ہوگا کہ مصدر کو کس طرح سے فعل میں تبدیل کرتے ہیں ۔ ضمیر متکلم اور ضمیر متکلم کے جانشین یعنی لفظ " میم " کی اہمیت سے بھی آپ آشنا ہوچکے ہیں ۔آئیے ایک بار پھر مصدر کو فعل میں تبدیل کرنے کا جو طریقہ ہم نے آپ کو بتایا تھا اس کو دہراتے ہیں ۔جی ہاں، مصدر کے آخر سے " ن " کو ہٹا کر " میم " لگادینے سے جو جملہ فعلیہ بنتا ہے اس میں " میم" ضمیر متکلم کا کام کرتا ہے جیسے " نوشیدن " سے " نوشیدم" ، " رفتن " سے " رفتم " ، " گفتن" سے " گفتم " ، "خوردن " سے " خوردم" اور اب آئیے ایک بار پھر فعل ماضي بناتے ہیں : " خوردن " سے " خورد" ، " رفتن " سے " رفت " ، " گفتن " سے " گفت " ، " نوشیدن " سے " نوشید " اور ضمیر متکلم سے اب کچھ ہم جملے آپ کو بنانا سکھارہے ہیں :

من چای نوشیدم میں نے چائے پی

من ناھار خوردم میں نے دوپہر کا کھانا کھایا ( ناھار دوپہر کا کھانا)

من اذان گفتم میں نے اذان دی / اذان کہی

من بہ تھران رفتم میں تہران گیا / گئی

اور اب کچھ فعل ماضی :

او ناھار خورد اس نے دوپہر کا کھانا کھایا

احمد بہ تھران رفت احمد تہران گیا

امجد اذان گفت امجد نے اذان دی / کہی

علی آب نوشید علی نے پانی پیا

ایک بار پھر بتادیں کہ یہاں پر آپ احمد ، امجد اور علی کی جگہ یا مؤنث اسم سے استفادہ کریں معنے آپ کو حاصل ہوں گے جو اردو میں استعمال کئے جاتے ہیں ۔گئی ، گیا یا اسی طرح کے وہ الفاظ جو اردو میں مذکر اور مؤنث کے لئے الگ الگ بولے جاتے ہیں ۔

Read 4357 times