قرآن کریم حج کو واجب قرار دینے کےساتھ ساتھ اس بات پر تاکید کرتا ہے کہ حج بھی دوسرے عبادی امور کی طرح پاک و صاف نیت کےساتھ انجام پائے: حج اور عمرہ کو خدا کے لیے مکمل طریقے سے انجام دو۔ حج کے تمام فوائد اس وقت انسان کو حاصل ہوتے ہیں کہ جب وہ صرف اور صرف خدا ہی کے لیے انجام پائے۔ اہلبیت علیھم السلام کی احادیث کے اندر بھی حج کی فضیلت اور اس کی برکتوں کی طرف اشارہ کرتے بیان ہوا ہے کہ حج اور عمرہ کرنے والا خدا کا مہمان ہوتا ہے اور خدا اسے مغفرت اور بخشش کو ہدیہ کے طور پر عطا ہے۔ حج ہر ناتوان اور کمزور کا جہاد ہے۔ رسول اکرم (ص) نے فرمایا: حج فقر اور تنگدستی کو ختم کرتا ہے۔ اور دوسری جگہ ارشاد ہے: حج بجا لاؤ تاکہ بے نیاز ہو جاؤ۔ امام سجاد (ع) فرماتے ہیں: حج کا حق تم پر یہ ہے کہ یہ جان لو تم اس کے وسیلہ سے اپنے پروردگار کے حضور میں گئے ہو اور اپنے گناہوں سے دور ہو چکے ہو اور حج کے ذریعے تمہاری توبہ قبول ہوئی ہے اور وہ تکلیف جو خدا نے تم پر عائد کی ہے ادا کر دی ہے۔