مسجد وزیر خان شہرلاہور میں دہلی دروازہ، چوک رنگ محل اور موچی دروازہ سے تقریباً ایک فرلانگ کی دوری پر واقع ہے۔
مسجد کی بیرونی جانب ایک وسیع سرائے ہے جسے چوک وزیر خان کہا جاتا ہے۔
یہ وسیع العریض مسجد وزیر خان کے نام سے موسوم ہونے کی وجہ سے مسجد وزیر خان کہلاتی ہے۔
بلند و بالا دیواریں اور شاندار گنبد ماہرین فن تعمیر کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
زمانہ کی ستم گریوں کے باوجود یہ عمارت آج بھی اسی عظمت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
چوک کے تین محرابی دروازے ہیں۔ اول مشرقی جانب چٹا دروازہ، دوم شمالی جانب راجہ دینا ناتھ کی حویلی سے منسلک دروازہ، سوم شمالی زینے کا نزدیکی دروازہ –
مينار كي بلندي 100 فٹ ہے
یہ عظیم الشان مسجد كي معماري هندي ، مغلي اور اسلامي ہے اور 1634 عیسوی میں مغل بادشاہ شاہ جہاں کے دورحکومت میں لاہور کے گورنر علم الدین انصاری جو کہ نواب وزیر خان کے نام سے جانے جاتے تھے انہوں نے تعمیر کرائی
اس مسجد کی تعمیرمکمل ہونے میں تقریباً سات سال کا عرصہ لگا۔
کچھ عرصہ پہلے غیر ملکی امداد سے اس مسجد کے دروازے پر خوانچہ فروشوں اور بھکاریوں نے جو ڈیرے ڈال رکھے تھے انہیں ہٹا کر وہاں ثقافتی ورثوں کے تحفظ کے لئے ایک ایسا کرافٹ بازار بنا یا گیا جس کا فن تعمیر، مسجد وزیر خان کے فن تعمیر سے مماثلت رکھتا ہے۔