ملیشیا کی کرسٹل (شیشہ ) کی بنی مسجد ، دنیا کی خوبصورت مسجدوں میں سے ایک ہے کہ جس کا ہر حصہ کریسٹل یعنی شیشہ سے بنا ہوا ہے ، یہ مسجد ماڈرن ٹیکنولوجی سے بنی ہوئی ہے۔
میزان زین العابدین " جو ۲۰۰۶ میں ترنگانو ، ریاست کا بادشاہ تھا اس نے یہ مسجد بنانے کا حکم دیا ، کرسٹل مسجد بنانے کا آغاز ۲۰۰۶ میں ہوا اور فروری ۲۰۰۸ میں اس کا افتتاح کیا گیا۔
یہ مسجد خالص کرسٹل سے بنی ہوئی ہے ، جو جنوب مشرقی ایشیاء میں جکارتا کی "استقلال جامع مسجد" کے بعد دوسری بڑی مسجد ہے اور ملیشیاء کی خوبصورت مسجدوں میں شمار کی جاتی ہے۔
یہ مسجد ریاست تیرینگانو کے تین ھزار آبادی والے شھرکوالا تیرینگانو میں پوتراجیا کی مصنوعی جھیل کے کنارے "وان من" اسلامی ثقافتی باغ میں واقع ہے۔
کرسٹل مسجد کی اندرونی معماری بے نظیر ہے اور اس میں پچیس ھزار لوگ نماز ادا کرسکتے ہیں یہ مسجد ریاست ترنگانو میں سیاحوں کے لئے دلکش جگہ شمار ہوتی ہے۔
اس مسجد کی شیشہ والی دیواروں نے اس کی ظرافت اور شفافیت کو دوبالا کیا ہے۔ اگر چہ ہلکے مواد جیسے شیشہ کے استعمال نے اس کو ناپایدار اور قابل شکست جیسا بنایا ہے لیکن اس کا اندرونی ڈیزائن بہت مضبوط اور طاقتور ہے۔
کرسٹل مسجد اپنے اطراف کے ماحول، باغ، پانی کے فواروں کے ساتھ بہترین طریقے سے بنائی گئی ہے اور اس کے ساتھ ھم آھنگ ہے۔
مسجد کی محراب اور نماز کی مخصوص جگہ کے ارد گرد خوبصورت نقش و نگارسے قرآنی آیات ، خداوند متعال کے اسماء گرامی خط کوفی سے لکھے گئے ہیں جس نے فضا میں ایک خاص روحانی ماحول بنا دیا ہے۔
اس مسجد کے بنانے والوں نے اس کی خوبصورتی اور دلکش مناظر کی طرف خاص توجہ دی ہے۔
ملیشا کے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مسجد چینی طرز کے مطابق بنائی گئی ہے جبکہ وہ یہ چاھتے تھے کہ وہ مسجد کو اپنے علاقائی طرز پر بناتے۔
رات کے وقت کرسٹل مسجد کا ایک خوبصورت منظر