سوره القلم

Rate this item
(0 votes)
سوره القلم

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ ن وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُونَ 
(1) نۤ, قلم اور اس چیز کی قسم جو یہ لکھ رہے ہیں

﴿2﴾ مَا أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍ 
(2) آپ اپنے پروردگار کی نعمت کے طفیل مجنون نہیں ہیں

﴿3﴾ وَإِنَّ لَكَ لَأَجْرًا غَيْرَ مَمْنُونٍ
(3) اور آپ کے لئے کبھی نہ ختم ہونے والا اجر ہے

﴿4﴾ وَإِنَّكَ لَعَلى خُلُقٍ عَظِيمٍ
(4) اور آپ بلند ترین اخلاق کے درجہ پر ہیں

 

﴿5﴾ فَسَتُبْصِرُ وَيُبْصِرُونَ 
(5) عنقریب آپ بھی دیکھیں گے اور وہ بھی دیکھ لیں گے

﴿6﴾ بِأَييِّكُمُ الْمَفْتُونُ
(6) کہ دیوانہ کون ہے

﴿7﴾ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ
(7) آپ کا پروردگار بہتر جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بہک گیا ہے اور کون ہدایت یافتہ ہے

﴿8﴾ فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِينَ 
(8) لہذا آپ جھٹلانے والوں کی اطاعت نہ کریں

﴿9﴾ وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ 
(9) یہ چاہتے ہیں کہ آپ ذرا نرم ہوجائیں تو یہ بھی نرم ہوجائیں

﴿10﴾ وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍ 
(10) اور خبردار آپ کسی بھی مسلسل قسم کھانے والے ذلیل


﴿11﴾ هَمَّازٍ مَّشَّاء بِنَمِيمٍ
(11) عیب جو اور اعلٰی درجہ کے چغلخور

﴿12﴾ مَنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ
(12) مال میں بیحد بخل کرنے والے, تجاوز گناہگار

﴿13﴾ عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ
(13) بدمزاج اور اس کے بعد بدنسل کی اطاعت نہ کریں

﴿14﴾ أَن كَانَ ذَا مَالٍ وَبَنِينَ
(14) صرف اس بات پر کہ یہ صاحب مال و اولاد ہے

﴿15﴾ إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ
(15) جب اس کے سامنے آیات الۤہیہ کی تلاوت کی جاتی ہے تو کہہ دیتا ہے کہ یہ سب اگلے لوگوں کی داستانیں ہیں

﴿16﴾ سَنَسِمُهُ عَلَى الْخُرْطُومِ
(16) ہم عنقریب اس کی ناک پر نشان لگادیں گے

﴿17﴾ إِنَّا بَلَوْنَاهُمْ كَمَا بَلَوْنَا أَصْحَابَ الْجَنَّةِ إِذْ أَقْسَمُوا لَيَصْرِمُنَّهَا مُصْبِحِينَ
(17) ہم نے ان کو اسی طرح آزمایا ہے جس طرح باغ والوں کو آزمایا تھا جب انہوں نے قسم کھائی تھی کہ صبح کو پھل توڑ لیں گے

﴿18﴾ وَلَا يَسْتَثْنُونَ
(18) اور انشائ اللہ نہیں کہیں گے

﴿19﴾ فَطَافَ عَلَيْهَا طَائِفٌ مِّن رَّبِّكَ وَهُمْ نَائِمُونَ
(19) تو خدا کی طرف سے راتوں رات ایک بلا نے چکر لگایا جب یہ سب سورہے تھے

﴿20﴾ فَأَصْبَحَتْ كَالصَّرِيمِ 
(20) اور سارا باغ جل کر کالی رات جیسا ہوگیا

﴿21﴾ فَتَنَادَوا مُصْبِحِينَ
(21) پھر صبح کو ایک نے دوسرے کو آواز دی

﴿22﴾ أَنِ اغْدُوا عَلَى حَرْثِكُمْ إِن كُنتُمْ صَارِمِينَ
(22) کہ پھل توڑنا ہے تو اپنے اپنے کھیت کی طرف چلو

﴿23﴾ فَانطَلَقُوا وَهُمْ يَتَخَافَتُونَ
(23) پھر سب گئے اس عالم میں کہ آپس میں راز دارانہ باتیں کررہے تھے

﴿24﴾ أَن لَّا يَدْخُلَنَّهَا الْيَوْمَ عَلَيْكُم مِّسْكِينٌ
(24) کہ خبردار آج باغ میں کوئی مسکین داخل نہ ہونے پائے

﴿25﴾ وَغَدَوْا عَلَى حَرْدٍ قَادِرِينَ
(25) اور روک تھام کا بندوبست کرکے صبح سویرے پہنچ گئے

﴿26﴾ فَلَمَّا رَأَوْهَا قَالُوا إِنَّا لَضَالُّونَ
(26) اب جو باغ کو دیکھا تو کہنے لگے کہ ہم تو بہک گئے

﴿27﴾ بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ
(27) بلکہ بالکل سے محروم ہوگئے

﴿28﴾ قَالَ أَوْسَطُهُمْ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ لَوْلَا تُسَبِّحُونَ
(28) تو ان کے منصف مزاج نے کہا کہ میں نے نہ کہا تھا کہ تم لوگ تسبیح پروردگار کیوں نہیں کرتے
(29) قَالُوا سُبْحَانَ رَبِّنَا إِنَّا كُنَّا ظَالِمِينَ   
(29) کہنے لگے کہ ہمارا رب پاک و بے نیاز ہے اور ہم واقعا ظالم تھے

﴿30﴾ فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَلَاوَمُونَ
(30) پھر ایک نے دوسرے کو ملامت کرنا شروع کردی

﴿31﴾ قَالُوا يَا وَيْلَنَا إِنَّا كُنَّا طَاغِينَ
(31) کہنے لگے کہ افسوس ہم بالکل سرکش تھے

 

﴿32﴾ عَسَى رَبُّنَا أَن يُبْدِلَنَا خَيْرًا مِّنْهَا إِنَّا إِلَى رَبِّنَا رَاغِبُونَ
(32) شائد ہمارا پروردگار ہمیں اس سے بہتر دے دے کہ ہم اس کی طرف رغبت کرنے والے ہیں

﴿33﴾ كَذَلِكَ الْعَذَابُ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَكْبَرُ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ
(33) اسی طرح عذاب نازل ہوتا ہے اور آخرت کا عذاب تو اس سے بڑا ہے اگر انہیں علم ہو


﴿34﴾ إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ
(34) بیشک صاحبانِ تقویٰ کے لئے پروردگار کے یہاں نعمتوں کی جنّت ہے

﴿35﴾ أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ كَالْمُجْرِمِينَ
(35) کیا ہم اطاعت گزار وں کو مجرموں جیسا بنا دیں

﴿36﴾ مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ
(36) تمہیں کیا ہو گیا ہے کیسا فیصلہ کر رہے ہو

﴿37﴾ أَمْ لَكُمْ كِتَابٌ فِيهِ تَدْرُسُونَ
(37) یا تمہاری کوئی کتاب ہے جس میں یہ سب پڑھا کرتے ہو

﴿38﴾ إِنَّ لَكُمْ فِيهِ لَمَا يَتَخَيَّرُونَ
(38) کہ وہاں تمہاری پسند کی ساری چیزیں حاضر ملیں گی

 
﴿39﴾ أَمْ لَكُمْ أَيْمَانٌ عَلَيْنَا بَالِغَةٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِنَّ لَكُمْ لَمَا تَحْكُمُونَ
(39) یا تم نے ہم سے روزِ قیامت تک کی قسمیں لے رکھی ہیں کہ تمہیں وہ سب کچھ ملے گا جس کا تم فیصلہ کرو گے

﴿40﴾ سَلْهُم أَيُّهُم بِذَلِكَ زَعِيمٌ 
(40) ان سے پوچھئے کہ ان سب باتوں کا ذمہ دار کون ہے

﴿41﴾ أَمْ لَهُمْ شُرَكَاء فَلْيَأْتُوا بِشُرَكَائِهِمْ إِن كَانُوا صَادِقِينَ 
(41) یا ان کے لئے شرکائ ہیں تو اگر یہ سچے ہیں تو اپنے شرکائ کو لے آئیں

﴿42﴾  يَوْمَ يُكْشَفُ عَن سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ
(42) جس دن پنڈلی کھول دی جائے گی اور انہیں سجدوں کی دعوت دی جائے گی اور یہ سجدہ بھی نہ کرسکیں گے

﴿43﴾ خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ
(43) ان کی نگاہیں شرم سے جھکی ہوں گی ذلّت ان پر چھائی ہوگی اور انہیں اس وقت بھی سجدوں کی دعوت دی جارہی تھی جب یہ بالکل صحیح و سالم تھے

﴿44﴾ فَذَرْنِي وَمَن يُكَذِّبُ بِهَذَا الْحَدِيثِ سَنَسْتَدْرِجُهُم مِّنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُونَ
(44) تو اب مجھے اور اس بات کے جھٹلانے والوں کو چھوڑ دو ہم عنقریب انہیں اس طرح گرفتار کریں گے کہ انہیں اندازہ بھی نہ ہوگا

﴿45﴾ وَأُمْلِي لَهُمْ إِنَّ كَيْدِي مَتِينٌ 
(45) اور ہم تو اس لئے ڈھیل دے رہے ہیں کہ ہماری تدبیر مضبوط ہے

﴿46﴾ أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْرًا فَهُم مِّن مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُونَ
(46) کیا آپ ان سے مزدوری مانگ رہے ہیں جو یہ اس کے تاوان کے بوجھ سے دبے جارہے ہیں

﴿47﴾ أَمْ عِندَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُونَ
(47) یا ان کے پاس کوئی غیب ہے جسے یہ لکھ رہے ہیں


﴿48﴾ فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تَكُن كَصَاحِبِ الْحُوتِ إِذْ نَادَى وَهُوَ مَكْظُومٌ 
(48) اب آپ اپنے پروردگار کے حکم کے لئے صبر کریں اور صاحب حوت جیسے نہ ہوجائیں جب انہوں نے نہایت غصّہ کے عالم میں آواز دی تھی

﴿49﴾ لَوْلَا أَن تَدَارَكَهُ نِعْمَةٌ مِّن رَّبِّهِ لَنُبِذَ بِالْعَرَاء وَهُوَ مَذْمُومٌ
(49) کہ اگر انہیں نعمت پروردگار نے سنبھال نہ لیا ہوتا تو انہیں چٹیل میدان میں برے حالوں میں چھوڑ دیا جاتا

﴿50﴾ فَاجْتَبَاهُ رَبُّهُ فَجَعَلَهُ مِنَ الصَّالِحِينَ
(50) پھر ان کے رب نے انہیں منتخب کرکے نیک کرداروں میں قرار دے دیا

﴿51﴾ وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ 
(51) اور یہ کفاّر قرآن کو سنتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ عنقریب آپ کو نظروں سے پھسلادیں گے اور یہ کہتے ہیں کہ یہ تو دیوانے ہیں

﴿52﴾ وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ

(52) حالانکہ یہ قرآن عالمین کے لئے نصیحت ہے اور بس

 

Read 3256 times