تیری ذات کریم کی پناہ لیتا ہوں اس سے کہ جب میرا ماہ رمضان اختتام پذیر ہو یا جب میری اس رات کی فجر طلوع کرے
تو میرے ذمے کوئی گناہ یا اس پر گرفت باقی ہو جس پر مجھے عذاب دے
|
أَعُوذُ بِجَلالِ وَجْھِکَ الْکَرِیمِ أَنْ یَنْقَضِی عَنِّی شَھْرُ رَمَضانَ أَوْ یَطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ لَیْلَتِی ہذِھِ
وَلَکَ قِبَلِی ذَنْبٌ أَوْ تَبِعَةٌ تُعَذِّبُنِی عَلَیْہِ
|
اے معبود ماہ رمضان کا جو حق ہماری طرف رہ گیا ہو وہ ہماری جانب سے ادا کردے ہمارا یہ قصور معاف فرما اور اسے ہم سے پوراپورا قبول فرما اس ماہ میں ہم
نے اپنے نفس پر جو زیادتی کی اس پر ہمیں نہ پکڑ اور ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جن پر رحم ہو چکاہے اور ہمیں ناکام لوگوں میں قرار نہ دے
|
اَللّٰھُمَّ أَدِّ عَنَّا حَقَّ مَا مَضیٰ مِنْ شَھْرِ رَمَضانَ وَاغْفِرْ لَنا تَقْصِیرَنا فِیہِ وَتَسَلَّمْہُ مِنَّا مَقْبُولاً، وَلاَ
تُؤاخِذْنا بِإِسْرافِنا عَلَی أَنْفُسِنا، وَاجْعَلْنا مِنَ الْمَرْحُومِینَ وَلاَ تَجْعَلْنا مِنَ الْمَحْرُومِینَ
|
اے معبود! تو نے اپنی نازل کردہ کتاب میں فرمایا ہے کہ رمضان وہ مہینہ ہے جسمیں قرآن کریم نازل کیاگیا جو لوگوں کیلئے ہدایت ہے
اور اس میں ہدایت کی دلیلیں اور حق وباطل کا امتیاز ہے پس تونے ماہ رمضان کو اس سے بزرگی دی اس میں قران کریم
کا نزول فرمایا اور اسے شب قدر کے لیے خاص کیااور اس رات کو ہزارمہینوں سے بہتر قرار دیا اے معبود! یہ ماہ رمضان مبارک
کے دن ہیں کہ جو گزرے جا رہے ہیں اور اس کی راتیں ہیں جو بیت رہی ہیں اے میرے الله ان گزرے شب وروز میں میری جو حالت رہی تو اسے مجھ
سے زیادہ جانتا ہے اور تمام لوگوں سے بڑھ کر تو اس کا حساب رکھتا ہے لہذا میں اس وسیلے سے سوال کرتا ہوں جس سے تیرے مقرب فرشتے سوال کرتے
ہیں اور تیرے بھیجے ہو ئے انبیاء اور تیرے نیک بندے سوال کرتے ہیں کہ محمد وآل محمد پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ مجھے جہنم کی آگ سے رہائی عطا فرما اور
اپنی رحمت سے مجھے جنت میں داخل فرما نیز یہ کہمجھ پر اپنے درگذر اور احسان سے فضل کر میرے قرب حاصل کرنے کو قبول فرما اور میری دعا کوقبولیت ،بخشش
اور مجھ پر احسان کرتے ہوئے اس خوف کے دن ہر دہشت سے محفوظ رکھ جو تو نے روز قیامت کیلئے تیار کی ہوئی ہے اے الله! میں پناہ لیتا ہوں تیری ذات
کریم اور تیرے بزرگ تر جلال کی اس سے کہ جب ماہ رمضان المبارک کے دن اور راتیں گزر جائیں تو میرے ذمے کوئی جوابدہی ہو یا کوئی گناہ
ہو جس پر میری گرفت کرے یاکوئی لغزش ہو تو مجھے جسکی سزا دینا چاہتا ہو اور اسکی معافی نہ دی ہو میرے مالک میرے آقا میرے سردار میں
سوال کرتا ہوں اے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو کیونکہ نہیں کوئی معبود مگر تو ہی ہے اگر تو اس مہینے میں مجھ سے راضی ہو گیا ہے تو میرے لیے اپنی
خوشنودی میں اضافہ فرما اور اگر تو مجھ سے راضی نہیں ہوا تو اس گھڑی مجھ سے راضی ہو جا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے الله،
اے یکتا، اے بے نیاز، اے وہ جس نے نہ جنا ہے اور نہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے اے حضرت داؤد (ع) کے لیے لوہے کو
نرم کرنے والے اے حضرت ایوب (ع) کے دکھ اور تکلیفیں ہٹا دینے والے اے یعقوب (ع) کی بے تابی دور کرنے
والے اے یوسف (ع) کا رنج مٹا دینے والے محمد اور آل محمد پر رحمت نازل فرما جیسا کہ تو اس کا اہل ہے کہ ان سب پر اپنی طرف سے رحمت نازل فرما اور
میرے ساتھ وہ سلوک کر جو تیرے شایان ہے اور وہ سلوک نہ کر کہ جو میرے لائق ہے۔
|
اَللّٰھُمَّ إِنَّکَ قُلْتَ فِی کِتابِکَ الْمُنْزَلِ شَھْرُ رَمَضانَ الَّذِی أُنْزِلَ فِیہِ الْقُرْآنُ ھُدیً لِلنَّاسِ
وَبَیِّناتٍ مِنَ الْھُدیٰ وَالْفُرْقانِ فَعَظَّمْتَ حُرْمَةَ شَھْرِ رَمَضانَ بِما أَ نْزَلْتَ فِیہِ مِنَ الْقُرْآنِ وَ
خَصَصْتَہُ بِلَیْلَةِ الْقَدْرِ وَجَعَلْتَہا خَیْراً مِنْ أَ لْفِ شَھْرٍ ۔ اَللّٰھُمَّ وَہذِھِ أَیَّامُ شَھْرِ رَمَضانَ قَدِ انْقَضَتْ،
وَلَیالِیہِ قَدْ تَصَرَّمَتْ، وَقَدْ صِرْتُ یَا إِلھِی مِنْہُ إِلی مَاأَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنِّی وَأَحْصیٰ لِعَدَدِھِ مِنَ
الْخَلْقِ أَجْمَعِینَ، فَأَسْأَلُکَ بِما سَأَلَکَ بِہِ مَلائِکَتُکَ الْمُقَرَّبُونَ، وَأَ نْبِیاؤُکَ الْمُرْسَلُونَ،
وَعِبادُکَ الصَّالِحُونَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفُکَّ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ،وَتُدْخِلَنِی
الْجَنَّةَ برَحْمَتِکَ وَأَنْ تَتَفَضَّلَ عَلَیَّ بِعَفْوِکَ وَکَرَمِکَ وَتَتَقَبَّلَ تَقَرُّبِی، وَتَسْتَجِیبَ دُعائِی
وَتَمُنَّ عَلَیَّ بِالْاَمْنِ یَوْمَ الْخَوْفِ مِنْ کُلِّ ھَوْلٍ أَعْدَدْتَہُ لِیَوْمِ الْقِیامَةِ ۔ إِلھِی وَأَعُوذُ بِوَجْھِکَ
الْکَرِیمِ وَبِجَلالِکَ الْعَظِیمِ أَنْ تَنْقَضِیَ أَیَّامُ شَھْرِ رَمَضانَ وَلَیالِیہِ وَلَکَ قِبَلِی تَبِعَةٌ أَوْ ذَ نْبٌ
تُؤاخِذُنِی بِہِ، أَوْ خَطِیئَةٌ تُرِیدُ أَنْ تَقْتَصَّہا مِنِّی لَمْ تَغْفِرْھا لِي، سَیِّدِی سَیِّدِی سَیِّدِی، أَسْأَلُکَ
یَا لاَ إِلہَ إِلاَّ أَنْتَ إِذْ لاَ إِلہَ إِلاَّ أَنْتَ إِنْ کُنْتَ رَضِیتَ عَنِّی فِی ہذَا الشَّھْرِ فَازْدَدْ عَنِّی رِضیً، وَ
إِنْ لَمْ تَکُنْ رَضِیتَ عَنِّی فَمِنَ الْاَنَ فَارْضَ عَنِّی یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، یَا اللهُ یَا أَحَدُ یَا صَمَدُ یَا
مَنْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً أَحَدٌ اور یہ بہت زیادہ کہے :یَا مُلَیِّنَ الْحَدِیدِ لِداوُدَ عَلَیْہِ اَلسَّلاَمُ
یَا کاشِفَ الضُّرِّ وَالْکُرَبِ الْعِظامِ عَنْ أَ یُّوبَ ں أَیْ مُفَرِّجَ ھَمِّ یَعْقُوبَ أَیْ مُنَفِّسَ غَمِّ
یُوسُفَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما أَنْتَ أَھْلُہُ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَیْھِمْ أَجْمَعِینَ وَافْعَلْ
بِی مَا أَنْتَ أَھْلُہُ، وَلاَ تَفْعَلْ بِی مَا أَنَا أَھْلُہُ ۔
|
اے رات کو دن میں داخل کرنے والے اور دن کو رات میں داخل کرنے والے اے زندہ کو مردہ سے نکالنے والے
اور مردہ کو زندہ سے نکالنے والے اے جسے چاہے بغیر حساب کے رزق دینے والے، اے الله، اے رحمن ،اے الله، اے رحیم،
اے الله، اے الله، اے الله، تیرے ہی لیے ہیں اچھے اچھے نام بلند ترین نمونے اور تیرے لیے ہیں بڑائیاں اور مہربانیاں میں تجھ سے سوٴال کرتا ہوں کہ
محمد وآل محمد پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرانام نیکوکاروں میں قرار دے، میری روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے میری اطاعت کو مقام
علیین پر پہنچا دے، میری بدی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین عطا کر جو میرے دل میں بسا ہو وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کر دے اور
جھے راضی بنا اس پر جو حصہ تو نے مجھے دیا ہے اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے اور آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب
سے بچا اور اس مہینے میں مجھے ہمت دے کہ تیرا ذکر کروں تیرا شکر کروں تیری طرف توجہ رکھوں اورتیرے حضور توبہ کروں اور مجھے توفیق دے اس عمل کی
جسکی توفیق تو نے محمد اور آل محمد کو دی ہے سلام ہو آنحضرت پر اور ان کی آل(ع) پر
|
یَا مُو لِجَ اللَّیْلِ فِی النَّہارِ، وَمُو لِجَ النَّہارِ فِی اللَّیْلِ، وَ مُخْرِجَ الْحَیِّ مِنَ الْمَیِّتِ، وَمُخْرِجَ
الْمَیِّتِ مِنَ الْحَیِّ، یَا رازِقَ مَنْ یَشاءُ بِغَیْرِ حِسابٍ، یَااللهُ یَا رَحْمٰنُ، یَااللهُ یَا رَحِیمُ یَا اللهُ یَااللهُ
یَا اللهُ لَکَ الْاَسْماءُ الْحُسْنیٰ، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا وَالْکِبْرِیاءُ وَالْاَلاءُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی ہذِھِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَداءِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّھَداءِ،
وَإِحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إِسائَتِی مَغْفُورَةً وَأَنْ تَھَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِہِ قَلْبِی، وَإِیماناً یُذْھِبُ الشَّکَّ
َنِّی، وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ
لنَّارِالْحَرِیقِ وَارْزُقْنِی فِیہا ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إِلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ
َہُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ ۔
|
اے معبود! محمد وآل محمد پر رحمت فرما اور مجھے وہ نرم خوئی عطا فرما جو جہالت کا دروازہ مجھ پر بند کرے اور ہدایت نصیب کر جس کے ذریعے تو مجھ پر ہر گمراہی سے بچانے
کا احسان کرے اور تونگری دے جسکے ذریعے تو مجھ پر ہر محتاجی کا دروازہ بندہ کرے اور قوت عطا کر جس کے ذریعے تو مجھ سے کمزوریاں دور کرے اور وہ عزت دے
جس سے تو ہر ذلت کو مجھ سے دور کرے اور وہ بلندی دے کہ جسکے ذریعے تو مجھے ہر پستی سے بلند کر دے اور ایسا امن عطا کر کہ جسکے ذریعے تومجھے ہر خوف سے
بچائے اور وہ پناہ دے کہ جسکے ذریعے تو مجھے ہر مصیبت سے محفوظ رکھے او ر وہ علم دے جسکے ذریعے تومیرے لیے ہر یقین کا دروازہ کھول دے اور وہ یقین
طا کرکہ جسکے ذریعے ہر شک کو مجھ سے دور کر دے اورایسی دعا نصیب فرما کہ جسے تو قبول فرمائے اسی رات میں اور اسی گھڑی میں، اسی گھڑی میں ،اسی گھڑی میں،
اسی گھڑی میں ابھی، اے کرم کرنے والے، اور وہ خوف دے جس سے تو مجھ پررحمتیں برسائے اور وہ تحفظ دے کہ میرے اور گناہوں کے درمیان آڑ بن
ائے یہاں تک کہ اسکے ذریعے تیرے معصومین(ع) کی خدمت میں پہنچ پاؤں تیری رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم والے۔
|
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّد وَاقْسِمْ لِی حِلْماً یَسُدُّ عَنِّی بابَ الْجَھْلِ وَھُدیً تَمُنُّ بِہِ
عَلَیَّ مِنْ کُلِّ ضَلالَةٍ، وَغِنیً تَسُدُّ بِہِ عَنِّی بابَ کُلِّ فَقْرٍ، وَقُوَّةً تَرُدُّ بِہا عَنِّی کُلَّ ضَعْفٍ، وَعِزّاً
تُکْرِمُنِی بِہِ عَنْ کُلِّ ذُلٍّ، وَرِفْعَةً تَرْفَعُنِی بِہا عَنْ کُلِّ ضَعَةٍ، وَأَمْناً تَرُدُّ بِہِ عَنِّی کُلَّ خَوْفٍ، وَعافِیَةً
تَسْتُرُنِی بِہا عَنْ کُلِّ بَلاءٍ، وَعِلْماً تَفْتَحُ لِی بِہِ کُلَّ یَقِینٍ، وَیَقِیناً تُذْھِبُ بِہِ عَنِّی کُلَّ شَکٍّ،
وَدُعاءً تَبْسُطُ لِی بِہِ الاِِجابَةَ فِی ہذِھِ اللَیْلَةِ وَفِی ہذِھِ السَّاعَةِ، السَّاعَةَ السَّاعّةَ السَّاعَةَ یَا
کَرِیمُ، وَخَوْفاً تَنْشُرُ لِی بِہِ کُلَّ رَحْمَةٍ، وَعِصْمَةً تَحُولُ بِہا بَیْنِی وَبیْنَ الذُّنُوبِ حَتَّی أُفْلِحَ
ِہا عِنْدَ الْمَعْصومِینَ عِنْدَکَ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
|
اے الله! میری عمر دراز فرما، میرے رزق میں وسعت دے، میرے بدن کو تندرست رکھ اور میری
رزو پوری فرما اور اگر میں بدبختوں میں سے ہوں تو میرا نام بدبختوں سے کاٹ دے اور میرا نام خوش بختوں میں لکھ دے کیونکہ تو
نے اپنی اس کتاب میں فرمایا ہے جو تونے اپنے نبی مرسل پر نازل کی کہ تیری رحمت ہو ان پر اور انکی آل (ع)پر یعنی خدا جو چاہے مٹا دیتا
ہے اور جو چاہے لکھ دیتا ہے اور اسی کے پاس ام الکتاب ہے ۔
|
اَللّٰھُمَّ امْدُدْ لِی فِی عُمْرِی وَأَوْسِعْ لِی فِی رِزْقِی وَأَصِحَّ لِی جِسْمِی
وَبَلِّغْنِی أَمَلِی وَإِنْ کُنْتُ مِنَ الْاَشْقِیاءِ فَامْحُنِی مِنَ الْاَشْقِیاءِ وَاکْتُبْنِی مِنَ السُّعَداءِ فَإِنَّکَ
قُلْتَ فِی کِتابِکَ الْمُنْزَلِ عَلَی نَبِیِّکَ الْمُرْسَلِ صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَآلِہِ یَمْحُواْ اللهُ مَایَشاءُ
وَیُثْبِتُ وَعِنْدَھُ أُمُّ الْکِتابِ ۔
|
اے معبود! جن امور کا تو لیلة القدر میں فیصلہ کرتا ہے حتمی فیصلوں میں سے اور ان کو
مقرر فرماتا ہے اور جن پر حکمت امور میں امتیازات دیتا ہے اور ایسی قضاء وقدر معین کرتا ہے جسکو رد یا تبدیل نہیں کیا جا سکتا اس میں
تو مجھے اس سال کے حجاج میں قرار دے کہ جن کا حج مقبول، جن کی سعی پسندیدہ،جن کے گناہ معاف، جن کی برائیاں مٹا دی
گئی ہیں اور جن کا تو نے فیصلہ کیا اس میں میری عمر کو دراز اور میرے رزق کو وسیع قرار دے ۔
|
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَفِیما تُقَدِّرُ مِنَ الْاَمْرِ الْمَحْتُومِ وَفِیما تَفْرُقُ مِنَ الاَمْرِ
الْحَکِیمِ فِی لَیْلَةِ الْقَدْرِ مِنَ الْقَضاءِ الَّذِی لاَ یُرَدُّ وَلاَ یُبَدَّلُ أَنْ تَکْتُبَنِی مِنْ حُجَّاجِ بَیْتِکَ
الْحَرامِ فِی عامِی ہذا الْمَبْرُورِ حَجُّھُمُ الْمَشْکُورِ سَعْیُھُمُ الْمَغْفُورِ ذُنُوبُھُمُ، الْمُکَفَّرِ عَنْھُمْ
سَیِّئاتُھُمْ،وَاجْعَلْ فِیما تِقْضِی وَتُقَدِّرُ أَنْ تُطِیلَ عُمْرِی، وَتُوَسِّعَ لِی فِی رِزْقِی ۔
|
اے وہ جو اپنے ظہور میں بھی باطن ہے اور اے وہ جو وہ باطن رہ کر بھی ظاہر ہے اے وہ باطن کہ جو
پوشیدہ نہیں ہے اور وہ ظاہر جو نظر نہیں آتا اے وہ موصوف کہ توصیف جس کی حقیقت تک نہیں پہنچتی اور نہ اس کی حد مقرر کر سکتی ہے
اے وہ غائب جو گم نہیں ہے اور وہ حاضر جو دکھائی نہیں دیتا جسے ڈھونڈنے والا پالیتا ہے اور اس کے وجود سے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے
پل بھر کیلئے اس سے خالی نہیں ہے اسکی کیفیت نہ کوئی جگہ ہے جہاں وہ ساکن ہو نہ کوئی سمت کہ جدھر وہ ہو تو نور کوروشن کرنے والا پالنے والوں کا پالنے والا
اور تمام امور پر حاوی ہے پاک ہے وہ جس کی مانند کوئی چیز نہیں اور وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے پاک ہے وہ جو ایسا ہے اور اس کے سوا کوئی ایسا نہیں ہے۔
|
یَا باطِناً فِی ظُھُورِہِ ویَا ظاھِراً فِی بُطُونِہِ وَیَا باطِناً لَیْسَ یَخْفَیٰ،
وَیَا ظاھِراً لَیْسَ یُریٰ، یَا مَوْصُوفاً لاَ یَبْلُغُ بِکَیْنُونَتِہِ مَوْصُوفٌ وَلاَ حَدٌّ مَحْدُودٌ، وَیَا غائِباً غَیْرَ مَفْقُودٍ،
وَیَا شاھِداً غَیْرَ مَشْھُودٍ، یُطْلَبُ فَیُصابُ، وَلَمْ یَخْلُ مِنْہُ السَّماواتُ وَالْاَرْضُ وَمَا بَیْنَھُما طَرْفَةَ عَیْنٍ،
لاَ یُدْرَکُ بِکَیْفٍ،وَلاَ یُؤَیَّنُ بِأَیْنٍ وَلاَبِحَیْثٍ،أَنْتَ نُورُالنُّورِ وَرَبُّ الاَرْبابِ،أَحَطْتَ بِجَمِیعِ الْاَمورِ،
سُبحانَ مَنْ لَیْسَ کَمِثِلہِ شَیْءٌ وَھُوَ السَّمیعُ البَصیرُ سبحانَ مَنْ ھُوَ ہکَذَا وَلاَ ھَکَذا غَیْرُہ
|