ایکنا نیوز- اسلامی تاکیدات میں کھانے پینے کے حوالے سے ایک منظم اور خاص قوانین کے ساتھ احکامات موجود ہیں اور بالخصوص روزہ داری میں اس کے اثرات واضح دیکھے جاسکتے ہیں۔
- 1. عبادت و معنویت
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ (بقره، 183). طلوع و خورشید سے غروب خورشید تک کھانے پینے سے اجتناب ایک ذمہ داری ہے جس کا اہم مقصد انسان کا خدا سے رابطہ مضبوط کرنا اور معنوی ترقی کی راہ ہموار کرنا ہے۔
خوراک پاکیزہ ہونے پر تاکید
«يَا أَيُّهَا النَّاسُ كُلُوا مِمَّا فِي الْأَرْضِ حَلَالًا طَيِّبًا وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُبِينٌ»( بقره، ۱۶۸)
«حلال» اسلامی شریعت میں قانونی امر پر تاکید ہے. اور حلال رزق کے حوالے سے تین اہم امور پر توجہ ضروری بیان ہوئی ہے جسمیں پہلا خوراک کو حلال طریقے سے حاصل کرنا ہے۔ دوسرا غذا یا خوراک کا پاکیزہ ہونا ضروری ہے اور تیسرا نکتہ یہ ہے کہ خوراک کا ایک خاص مقدار میں استعمال کرنا یعنی اسراف سے دوری کرنا ہے۔. «كُلُوا وَاشْرَبُوا مِنْ رِزْقِ اللَّهِ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ»(بقره، 60)
- 2. ضرورت مند کی مدد
روزہ داری میں بھوک سے آگاہی ملتی ہے اور ضرورت مندوں کی طرف توجہ مائل ہوجاتی ہے تاکہ معاشرے میں فقیروں کی مدد کا رجحان پیدا ہوسکے گویا خودبخود ایک اجتماعی ذمہ داری کی طرف توجہ مبذول کی جاتی ہے گویا روزہ ایک انفرادی عمل نہیں بلکہ دیگر افراد کے ساتھ مربوط ہوتا ہے تاکہ ایک انسانی ذمہ داری کو محسوس کیا جاسکے۔