شام ميں بڑي طاقتيں اپني رقابت بند کريں

Rate this item
(0 votes)

مغربي ملکوں اور خطے کي بعض عرب حکومتوں کے حمايت يافتہ مسلح دہشت گردوں کے ساتھ شامي فوج کي جھڑپوں ميں شدت آنے کے بعد اقوام متحدہ کے سيکريٹري جنرل بان کي مون نے يہ بات زور ديکر کہي ہے کہ اقتدار کي جنگ ميں شام کے عوام کے مستقبل کو اوليت دي جانا چاہيے-

نيويارک ٹائمز کے مطابق اقوام متحدہ کے سيکريٹري جنرل نے شام کے بارے ميں جنرل اسمبلي کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے يہ بات زور ديکر کہي کہ شامي باغيوں کو اسلحہ کي فراہمي نے صورتحال کو انتہائي ناگوار بناديا ہے، انہوں نے کہا کہ علاقائي اور عالمي طاقتوں کي کشمکش ميں شامي عوام کے مستقبل کو ترجيح حاصل ہونا چاہيے اور يہ بات ہر چيز سے اہم اور بالاتر ہے- اقوام متحدہ کے سيکريٹري جنرل نے کہا کہ شام کے بحران کا جاري رہنا خطے اور دنيا کے استحکام کے لئے خطرناک ہے اور ہميں بات چيت اور متحارب فريقوں کے درميان آشتي پيدا کرکے شام کے عوام کو بحران سے نکالنے کي کوشش کرنا چاہيے-

اقوام متحدہ ميں جنوبي افريقہ کے نمائندے نے بھي اس نشست سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہار کيا کہ شام کے بارے ميں اقوام متحدہ اور عرب ليگ کے نمائندے کوفي عنان نے اپنے عہدے سے استعفي دےديا ہے-

جنوبي افريقہ کے نمائندے نے کہا کہ شام کے بحران کو فوجي طريقے سے حل نہيں کيا جاسکتا اور نہ ہي اس طرح سے تشدد کا خاتمہ ممکن ہے- انہوں نے کہا کہ شام ميں تشدد اور بدامني کا جاري رہنا نہ صرف اس خطے کے لئے بلکہ پوري دنيا کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگا-

دوسري جانب شام کي سرکاري خبر رساں ايجنسي سانا نے ملک کے مختلف علاقوں کي صورتحال کے بارے ميں ايک جامع رپورٹ جاري کي ہے جس ميں کہا گيا ہے کہ ترکي کے سرحد کے قريب واقع حلب شہر کے ريڈيو اسٹيشن پر ہونے والے حملے کے دوران درجنوں دہشتگردوں کو ہلاک کرديا گيا ہے-

ادھر دمشق ميں ايراني سفارت خانے کے قريبي ذرائع نے بتايا ہے کہ اغوا ہونے والے اڑتاليس ايراني زائرين کے خفيہ مقام کا پتہ لگاليا گيا ہے-

مذکورہ ذريعے نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کي شرط پر بتايا ہے کہ اغوا کئے گئے ايراني زائرين کي رہائي کے لئے متعلقہ چينلوں کے ذريعے کوشش کي جارہي ہے-

قبل ازيں بتيس ايرانيوں کو جن ميں سات انجينيئر اور بائيس زائرين اور تين ٹرک ڈرائيور تھے، شمالي اور مرکزي شام کے علاقوں سے اغوا کرليا گيا تھا جن ميں سے اب تک ستائيس افراد کو مختلف مراحل ميں آزاد کرايا جا چکا ہے - دو ايراني انجينيئر اور تين ٹرک ڈرائيور اب بھي مسلح افراد کے قبضے ميں ہيں-

اس درميان شام کے الاخباريہ ٹي وي چينل نے خبردي ہے کہ مرکزي شام کے شہر حمص کے شہريوں کے ايک گروپ نے شہر کے مرکزي علاقے ميں مظاہرے کئے ہيں اور دہشتگردوں کے خلاف شامي فوج کے آپريشن کي حمايت کا اعلان کيا ہے- مظاہرين نے ملک ميں امن کي بحالي کے حوالے سے شامي فوج کے کردار کو بھي سراہا اور دہشتگردوں کے خلاف فيصلہ کن کاروائي کا مطالبہ کيا-

لبنان کے المنار ٹي وي نے بھي اپني ايک رپورٹ ميں بتايا ہے کہ مسلح دہشتگردوں کے ہاتھوں عام شہريوں کے قتل عام کے اقعات ميں اضافے کے بعد حلب شہر کے قبائيلي رہنماوں نے اپنے ہنگامي اجلاس ميں دہشتگردوں کے خلاف جنگ ميں شامي فوج کا ساتھ دينے کا اعلان کرديا ہے- کہا جارہا ہے کہ قبائيلي رہنماؤں نے اپنے ايک ہزار جنگجووں کو فوج کي کمان ميں دے ديا ہے-

دوسري جانب اقوام متحدہ ميں شام کے مستقل نمائندے بشار جعفري نے ايک بار پھر يہ بات زور ديکر کہي ہے کہ مغربي ممالک، سعودي عرب، قطر اور ترکي صرف اور صرف اسرائيلي مفادات کا تحفظ کر رہے ہيں- انہوں نے کہا کہ شام ميں فوجي مداخلت کے بارے ميں مغربي ملکوں ، سعودي عرب ، قطر اور ترکي کا منصوبہ صرف اور صرف اسرائيل کے حق ميں ہے-

Read 1354 times