ایران کےشمال مغربی صوبہ "مشرقی آذربائیجان" کے شھر اھر، ورزقان اور ھریس میں رونما ہونیوالے دو شدید زلزلوں میں جان بحق ہونیوالوں کی تعداد بڑھ کر250 ہوگئی جبکہ اس سانحے میں کم از کم دو ہزار افراد زخمی ہیں –
جيولوجيکل سروے کے مطابق پہلے زلزلے کي شدت 6.4 اور اس کے گيارہ منٹ بعد آنے والے زلزلے کي شدت6.3 ريکارڈ کي گئي.
ہونیوالے زلزلوں میں 60 کے قریب دیہاتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ چار گاؤں مکمل طور پر ویران ہوگئے ہیں -
صوبہ مشرقی آذربائیجان کے کرائسز منیجمینٹ کے سربراہ خلیل ساعی کے مطابق زلزلوں سے متاثرہ مقامات پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے- ملبے ميں پھنسے لوگوں کو نکالنے اور زخميوں کو اسپتال منتقل کرنے کا کام رات ميں بھي جاري رہی تاہم بجلي اور مواصلاتي نظام متاثر ہونے کي وجہ سے امدادي کارروائيوں ميں مشکلات کا سامنا ہے-
حکام کے مطابق زلزلے سے شہري علاقوں ميں نقصان نہيں ہوا اورتمام اموات ديہي علاقوں ميں ہوئي ہيں-
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقين سے تعزيت اور ہمدردي کا اظہار کرتے ہوئے مقامي حکام کو ہدايت کي کہ متاثرہ علاقوں ميں امدادي کارروائياں تيز کي جائيں-
ايران ميں زلزلوں سے تباہي اور اموات پر پاکستان کے صدر آصف علي زرداري اور وزير اعظم راجہ پرويز اشرف سميت دنيا بھر کے حکمرانوں نے دکھ اور افسوس کا اظہارکيا ہے.پاکستاني حکومت نے ايران کو مدد کي پيشکش بھي کي ہے.